…
کوئی قادیانی اپنی جائیداد کے دسواں حصہ کی وصیت کے بغیر بہشتی مقبرہ میں دفن نہیں کیا جائے گا۔ اس مقبرے میں مرزاغلام احمد قادیانی کے خاندان نبوت کے جو افراد دفن ہوںگے وہ اس وصیت اور دوسری شرائط… جن میں تقویٰ کی شرط بھی شامل ہے… سے مستثنیٰ ہوں گے۔
خاتم النبیینﷺ سے مرزاغلام احمد قادیانی پر ایمان لانے کا عہد
قادیانی امت کے کفر کی سولہویں دلیل یہ ہے کہ قادیانیوں نے جب اپنے نبی مرزاغلام احمد قادیانی کے اس دعویٰ کو تسلیم کرلیا کہ وہ احمد آخرالزمان بھی ہیں اور وہی محمد رسول اﷲ اور خاتم النبیین ہیں تو اسے عملی جامہ پہنانے اور اس عقیدے کو مدلل ثابت کرنے کے لئے یہ نظریہ گھڑا کہ قرآن مجید نے جس میثاق النبیین کا ذکر فرمایا ہے۔ وہ محمد رسول اﷲ فداہ ارواحنا وانفسناﷺ کے بارے میں نہیں تھا۔ بلکہ خود محمد رسول اﷲﷺ سے یہ عہد لیاگیا تھا کہ اگر آپؐ کے زمانہ میں مرزاغلام احمد قادیانی مبعوث ہو تو اس پر ایمان لانا ہوگا۔
قادیانی امت کا آرگن الفضل لکھتا ہے: ’’واذ اخذ اﷲ میثاق النبیین (آل عمران:۸۱)‘‘ {جب اﷲتعالیٰ نے سب نبیوں سے عہد لیا۔}
(النبیین میں سب انبیاء علیہم السلام شریک ہیں۔ کوئی نبی بھی مستثنیٰ نہیں۔ آنحضرتﷺ بھی اس النبیین کے لفظ میں داخل ہیں) کہ جب کبھی تم کو کتاب اور حکمت دوں (یعنی کتاب سے مراد توریت وقرآن کریم ہے اور حکمت سے مراد سنت ومنہاج نبوت وحدیث شریف ہے) پھر تمہارے پاس ایک رسول آئے، مصدق ہو تمام چیزوں کا، جو تمہارے پاس کتاب وحکمت سے ہیں۔ (یعنی وہ رسول مسیح موعود ہے جو قرآن وحدیث کی تصدیق کرنے والا ہے اور وہ صاحب شریعت جدیدہ نہیں ہے… اے نبیو! تم سب ضرور اس پر ایمان لانا اور ہر طرح سے اس کی مدد فرض سمجھنا) جب تمام انبیاء علیہم السلام کو مجملاً حضرت مسیح موعود پر ایمان لانا اور اس کی نصرت کرنا فرض ہوا تو ہم کون ہیں جو نہ مانیں۔ (الفضل قادیان مورخہ ۱۹،۲۱؍ستمبر ۱۹۱۵ئ)
لیا تھا جو میثاق سب انبیاء سے
وہی عہد حق نے لیا مصطفیٰ سے
اس قادیانی آرگن ’’الفضل‘‘ نے میثاق النبیین کے سلسلے میں ’’عہد منظوم‘‘ کے زیرعنوان یہ اشعار شائع کئے۔