مرزاغلام احمد قادیانی کی اس دوہری، تہری وضاحت اور صاحب الشریعت ہونے کی توثیق کے بعد ہم اس کی ضرورت محسوس نہیں کرتے کہ ان احکام اور ممنوع اشیاء واحکام کی تفصیلات پیش کریں۔ جو مرزاغلام احمد قادیانی نے بحیثیت نبی اپنی امت کو دئیے۔ تنہا یہ اعلان واعتراف کہ میری وحی میں شریعت کے احکام موجود ہیں۔ اس دعویٰ کے ثبوت کے لئے کافی ہیں کہ مرزاغلام احمد قادیانی نے صاحب شریعت ہونے کا دعویٰ کیا اور یہ دعویٰ خود قادیانیوں کے ہاں بھی کافر ہونے کا بیّن ثبوت ہے۔ البتہ ہم چند احکام کی فہرست پیش کئے دیتے ہیں۔ جو قادیانی شریعت کے واضح احکام ہیں۔ تاکہ ناواقف حضرات موضوع زیر بحث کو کما حقہ سمجھ سکیں اور جو بندگان خدا بوجوہ مرزاغلام احمد قادیانی کے چنگل میں پھنسے ہوئے ہیں اور وہ ظلی، بروزی، امتی نبی، لغوی طور پر نبوت کا لفظ استعمال کیاگیا وغیرہ کے مغالطوں کا شکار ہیں۔ وہ صحیح صورتحال کو سمجھ کر اس چند روزہ زندگی کی بقیہ فرصت سے فائدہ اٹھائیں اور اس صریح کفر وارتداد سے تائب ہوکر پھر سے دامن رحمتہ للعالمینﷺ میں پناہ حاصل کر سکیں۔ ’’وبید اﷲ التوفیق‘‘
قادیانی شریعت کے جدید احکام
مرزاغلام احمدقادیانی نے بڑی حد تک ایک جعلی شریعت اختراع کی اس کے چنداحکام بلاتفصیل درج ذیل ہیں۔
۱…
انگریز کی اطاعت حکم الٰہی اور جزو ایمان ہے۔
۲…
تمام دنیا کے وہ مسلمان جو مرزاغلام احمد قادیانی کے دعاوی کو تسلیم نہیں کرتے دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔
۳…
مسلمانان عالم سے رشتے ناتے حرام ہیں۔
۴…
جو قادیانی مسلمان لڑکے سے اپنی بیٹی کا نکاح کرے گا اسے جماعت سے نکال دیا جائے گا۔
۵…
مسلمان کا جنازہ حرام ہے۔
۶…
مسلمان کی اولاد ہندوؤں اور یہودیوں کی اولاد کی طرح کافر ہے۔ اسی بناء پر ایک معصوم مسلمان بچے کا جنازہ بھی حرام ہے۔
۷…الہام اور وحی کے مطابق جو قادیانی مرزاغلام احمد قادیانی کے مقرر کردہ اور اب خلیفہ ربوہ کے حکم سے بہشتی مقبرہ میں دفن ہوںگے وہ سب کے سب جنتی ہوںگے۔