دوسرا رسالہ ’’انوار اﷲ‘‘ تحریر کیا۔ جو حضرت مولانا انواراﷲ خان حیدر آبادیؒ کے خلاف تھا۔ مولانا سید عبدالجبار قادریؒ، مولانا انوار اﷲ خان حیدرآبادیؒ کے شاگرد رشید تھے۔ قادیانی رسالہ کا آپ نے جواب تحریر فرمایا ۔ جس کا نام ہے:
۲/۱۱… حجۃ الجبار: یہ رسالہ اس جلد میں شامل کیاگیا ہے۔ نمبر۱۰،۱۱ دونوں رسائل مرزاقادیانی کے زمانہ میں شائع ہوئے۔
ز… قادیانی جماعت کے ایک ممتاز رکن تھے۔ جناب چوہدری غلام رسول چیمہ صاحب وہ خود قادیانی تھے۔ لیکن مرزامحمود قادیانی کے جنسی کرتوت، آمرانہ ڈکٹیٹر شپ کے خلاف تھے۔ انہوں نے قادیانیوں پر مشتمل حقیقت پسند پارٹی بنائی تھی اور مرزامحمود کے خلاف یہ کتاب تحریر کی جس کا نام ہے:
۱۲… خلیفہ قادیان(ربوہ) کے ناپاک سیاسی منصوبے: یہ کتاب بھی اس جلد میں شامل ہے۔
ز… خدایا کن کا نام لب پر آیا۔ حضرت پیر طریقت مولانا پیر مہر علی شاہ گولڑویؒ کا مرزاقادیانی سے مباحثہ لاہور میں اگست ۱۹۰۰ء میں طے پایا۔ مرزاقادیانی خود چیلنج دے کر ’’جہاں سے نکلا تھا وہیں گھس گیا‘‘ یہ مرزاقادیانی کا جملہ ہے۔ جو ’’عطائے تو بلقائے تو‘‘ کے بمصداق نقل کر دیا۔ مولانا پیر مہر علی شاہ گولڑویؒ لاہور تشریف لائے۔ اس معرکۂ لاہور کے حالات پر مشتمل واقعات مولانا امام الدین گجراتیؒ نے اخبار ’’چودھویں صدی‘‘ میں شائع کئے۔ مرزائیوں نے جوابی مضامین لکھے۔ مولانا امام الدین گجراتی نے جواب الجواب لکھ کر قادیانی موشوں کو قادیان کی بل میں گھسیڑ دیا۔ اس روئیداد کا نام ہے:
۱۳… راست بیانی برشکست قادیانی: یہ کتاب ۱۹۰۱ء میں مرزاقادیانی کی حین حیات میں شائع ہوئی۔ قادیانی موشوں سمیت قادیانی بلی بھی لگی کھنبا نوچنے۔ پڑھئے کہ ایک سو دس سال بعد شائع کرنے کی اﷲتعالیٰ نے توفیق بخشی۔ کتاب ملتان مرکز کے کتب خانہ میں موجود تھی۔ لیکن ناقص۔ مولانا قاضی محمد ہارون الرشید صاحب برادر عزیز سے درخواست کی کہ گولڑہ شریف کی لائبریری سے مکمل کتاب کا فوٹو کرادیں۔ انہوں نے بہت محنت کی۔ لیکن گولڑہ خانقاہ شریف کی