سوال نمبر:۱
انبیاء سابقین علیہم السلام نے کبھی اختلاف بیانی نہیں کی۔ جو الہامی ہو یا اجتہادی۔
مرزاقادیانی نے اختلاف بیانی کی۔ جس کا نمونہ ہم پیش کر چکے ہیں۔
سوال نمبر:۲
انبیاء سابقین علیہم السلام نے کبھی دوسرے متعدد انبیاء کے نام سے اپنے آپ کو ظاہر نہیں کیا۔
مرزاقادیانی نے آدم، موسیٰ، داؤد، عیسیٰ، محمد، یعقوب، ابراہیم وغیرہ نام اپنے رکھے جو مشہور ہے۔
سوال نمبر:۳
انبیاء سابقین علیہم السلام نے کبھی اپنی بے گناہ بیوی کو صرف بوجہ اس کے بوڑھی ہو جانے کے بے رخی سے اسے متروکہ نہیں بنایا تھا۔ مگر جو نوعروس سے شادی کرنے کی غرض سے ہو۔ مگر مرزاقادیانی کا معاملہ اس کے برعکس ہے۔
سوال نمبر:۴
انبیاء سابقین علیہم السلام نے کسی فرض کی ادائیگی یاکسی قربانی سے اپنی اولاد کو مستثناء نہیں کیا۔ مگر مرزاقادیانی نے جہاں گھر کی طرف فائدہ آتا تھا وہاں اپنی اولاد کو قربانی سے روکا اور نیکی کے کاموں سے جسے لوگوں کے لئے نیکی کہا اپنی اولاد کو مستثناء کر دیا۔
سوال نمبر:۵
انبیاء سابقین علیہم السلام نے گالیاں نہیں دیں۔ مگر مرزاقادیانی نے گالیاں دیں اور پیٹ بھر کر دیں اور اپنے پسماندگان میں بھی اسی رسم کو چھوڑا۔ القصہ کیا کچھ بیان کیا جاوے۔
کبھی فرصت میں سن لینا بڑی ہے داستاں میری حالات مذکورہ کو مدنظر رکھ کر لکھنا پڑتا ہے کہ ؎
چہ نسبت خاک رابا عالم پاک
میرے پیش کردہ عربی شعر کے متعلق ایک قابل ذکر بات باقی ہے۔ مرزائی لوگ کہا کرتے ہیں کہ شعر مذکورہ میں آخری ٹکڑہ یہ ہے کہ: ’’یقطع ربی حکماً لایثمر‘‘ سے ثابت ہے کہ جو شخص جھوٹا ہو وہ کامیاب نہیں ہوتا۔ مگر مرزاقادیانی تو کامیاب ہوئے۔ لہٰذا وہ جھوٹے نہیں ہیں۔