ہے۔ مرزاغلام احمد قادیانی کا دعویٰ ہے کہ وہ نبی ہیں اور مسلمانوں کے نزدیک وہ اس دعویٰ کی وجہ سے بالکل خارج از اسلام ہوگئے ہیں۔ ایک متفق علیہ حدیث میں ہے کہ اﷲتعالیٰ نے نوع بشر کی ہدایت کے لئے ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبر بھیجے ہیں۔ مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ یہ انبیاء کا سلسلہ جن میں سے بعض کا ذکر قرآن مجید میں اور بائبل میں خاص طور سے آیا ہے۔ پیغمبر اسلامﷺ پر ختم ہوجاتا ہے اور اس کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ قرآن مجید کی مندرجہ ذیل آیات سے ماخوذ بتایا جاتا ہے۔ ’’ماکان محمد ابا احد من رجالکم ولکن رسول اﷲ وخاتم النبیین وکان اﷲ بکل شیٔ علیما (احزاب:۴۰)‘‘ {محمد تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں۔ لیکن اﷲ کے رسول ہیں اور سب نبیوں کے ختم پر ہیں اور اﷲ ہر چیز کو جانتا ہے۔}
’’واذ اخذ اﷲ میثاق النبیین لما اٰتیتکم من کتاب وحکمۃ ثم جاء کم رسول مصدق لما معکم لتؤمنن بہ ولتنصرنہ قال ء اقررتم واخذتم علی ذلکم اصری قالوا اقررنا قال فاشہدوا وانامعکم من الشہدین (آل عمران:۸۱)‘‘ {اور جب اﷲ نے عہد لیا انبیاء سے کہ جو کچھ میں تم کو کتاب اور علم دوں اور پھر تمہارے پاس کوئی پیغمبر آئے جو مصدق ہو اس کا جو تمہارے پاس ہے تو تم اس رسول پر اعتقاد بھی لانا اور اس کی طرفداری بھی کرنا، فرمایا کہ آیا تم نے اقرار کیا اور اس پر میرا عہد قبول کیا۔ وہ بولے ہم نے اقرار کیا، فرمایا کہ تم گواہ رہنا اور میں بھی تمہارے ساتھ گواہوں میں سے ہوں۔}
’’الیوم یئس الذین کفروا من دینکم فلا تخشوہم واخشون الیوم اکملت لکم دینکم واتممت علیکم نعمتی ورضیت لکم الاسکام دینا (مائدہ:۳)‘‘ {آج کے دن کافر لوگ تمہارے دین سے ناامید ہوگئے۔ سو ان سے مت ڈرنا اور مجھ سے ڈرتے رہنا۔ آج کے دن تمہارے لئے تمہارے دین کو میں نے کامل کردیا اور میں نے تم پر انعام ختم کر دیا اور اسلام کو تمہارا دین بننے کے لئے پسند کر لیا۔}
اس کے علاوہ متعدد احادیث سے اور آیات مندرجہ کی مستند تفاسیر سے جو متقدمین کے زمانے سے چلی آتی ہے۔ یہی نتیجہ نکلتا ہے کہ ہمارے نبیﷺ کے بعد کوئی نیا نبی مبعوث نہ ہوگا۔ عربی، فارسی اور اردو کے بعض مشہور شعراء کے اشعار اور اس موضوع پر بعض رسالوں اور کتابچوں کا حوالہ دیاگیا ہے۔‘‘ (تحقیقاتی عدالت کی رپورٹ اردو۱۹۶)