بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
درود وسلام ہو اس پر جس کے بعد کوئی نبی نہیں اور اس کی آل واصحاب پر۔ پس جو شخص کہ نبوت یا وحی بہ احکام ہونے کا دعویٰ کرے۔ یا انبیاء کی تحقیر کرے یا خد اکے لئے جسم قرار دے۔ پس اس کے کافر ہونے میں کوئی شک نہیں اور اس کو جو شخص کافر نہ سمجھے بھی کافر ہے۔ پوسٹ فیشن، درگاہ سلطان علی سید ابراہیم دی الرفاعی سنی مفتی عراق۔ حررہ الفقیر الیہ المدرس الیہ یوسف عطا فی مفتی عراق۔ مدرس الرواس السید محمد رشید البغدادی سنی مفتی۔
مرزائیوں کی باہمی تکفیر
(اخبار الفضل قادیان نمبر۱۱۲، مورخہ ۹؍مئی ۱۹۱۶ئ) میں یہ الفاظ درج ہیں: ’’جناب مولوی محمد علی صاحب (لاہوری پارٹی جو مرزاقادیانی کو صرف مجدد مانتے ہیں۔ رسول اﷲ نہیںمانتے اور نہ مرزاقادیانی کے دعاوے الوہیت کو سچا مانتے ہیں اور دوسرے اسلامی فرقوں کو بخلاف قادیانی پارٹی مسلمان جانتے ہیں) کا فتویٰ کفر حضرت مرزامحمود احمد اور جماعت احمدیہ پر۔‘‘
مرزا کی موت
(ازالہ اوہام ص۳۱۸ طبع ثانی) پر ہے کہ: ’’خدا کہتا ہے کہ ہم تجھ کو اسی سال کی عمر دیں گے یا اس کے قریب۔‘‘
(اشتہار الانصار مورخہ ۴؍اکتوبر ۱۸۹۹ئ، مطبوعہ ضیاء الاسلام پریس قادیان وتریاق القلوب حاشیہ ص۱۳) پر ہے کہ: ’’اس نے (خدا نے) مجھے مخاطب کر کے کہا کہ میں ان کاموں کے لئے تجھے اسی برس یا کچھ تھوڑا کم یا چند سال اسی برس سے زیادہ عمر دوں گا۔‘‘
(براہین احمدیہ حصہ پنجم اور اس کا ضمیمہ ص۹۷ سطر۸) پر ہے کہ: ’’خدا نے صریح لفظوں میں مجھے اطلاع دی تھی کہ تیری عمر اسی برس ہوگی اور یا یہ پانچ چھ سال زیادہ یا کم۔‘‘
(اربعین نمبر۲ ص۳۱، سطر۱۸، اربعین نمبر۳ ص۹ سطر۹) پر ہے کہ: ’’خدا نے مجھے وعدہ دیا ہے کہ میں اسی برس یا دوتین برس کم یا زیادہ تیری عمر کروں گا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۹۶، خزائن ج۲۲ ص۱۰۰) پر ہے کہ: ’’تیری عمر اسی برس یا اس پر پانچ چار زیادہ یا پانچ کم ہوگی۔‘‘
ناظرین! مرزاقادیانی ۱۸۴۰ء میں پیدا ہوکر ۱۹۰۸ء میں ۶۸سال کی عمر میں فوت