، ملائکہ کا منکر اور بہشت ودوزخ وجبرائیل علیہ السلام ولیلتہ القدر ومعجزات ومعراج کا منکر ہے۔ میں اظہار حق کے لئے عرض کرتا ہوں کہ میں نہ تو نبوت کا مدعی ہوں اور نہ میں ملائکہ ومعجزات ومعراج وغیرہ کا منکر ہوں۔ میں ان تمام اسلامی رموز کا معتقد ہوں۔ جو اہل سنت والجماعت کا عقیدہ ہے اور ان تمام امور کو مانتا ہوں۔ جو حدیث اور قرآن سے مسلم الثبوت ہیں اور سیدنا ومولانا حضرت محمد مصطفیٰﷺ کو ختم المرسلین مان کر کسی دوسرے مدعی نبوت ورسالت کو کاذب وکافر جانتا ہوں۔ میرا یقین ہے کہ وحی رسالت حضرت آدم صفی اﷲ سے شروع ہوئی اور جناب رسول اﷲ محمد مصطفیٰﷺ پر ختم ہوگئی۔‘‘
(توضیح المرام ص۲۰، خزائن ج۳ ص۶۱) پر ہے کہ: ’’وہ نبوت تامہ کاملہ جو تمام کمالات وحی کی جامع ہے۔ تحقیق ہم اس کے منقطع ہونے پر ایمان لاچکے ہیں۔ اس روز سے جب یہ آیت نازل ہوئی۔ ’’ماکان محمد ابا احد من رجالکم ولکن رسول اﷲ وخاتم النبیین‘‘ نیز متعدد کتب مثلاً انجام آتھم، اربعین، آئینہ کمالات اسلام وغیرہ مرزا نے آنحضرتﷺ کو خاتم الانبیاء مانا ہے۔‘‘
ہست اوخیر الرسل خیر الانام
ہر نبوت را بروشد اختتام
(سراج منیر ص۹۳، خزائن ج۱۲ ص۹۵)
ختم شد بر نفس پاکش ہر کمال
لا جرم شد ختم بر پیغمبرے
(براہین احمدیہ ج۱ ص۱۰، خزائن ج۱ ص۱۹)
(ازالہ اوہام ص۱۳۷، خزائن ج۳ ص۱۷۰) پر ہے کہ: ’’حضرت سیدنا ومولانا محمد مصطفیٰﷺ خاتم النبیین اور خیر المرسلین ہیں۔ جن کے ہاتھوں اکمال ہوچکا ہے اور وہ نعمت بمرتبہ اتمام پہنچ چکی ہے۔ جس کے ذریعہ سے انسان راہ راست اختیار کر کے خدا تک پہنچ سکتا ہے۔‘‘
(دین الحق ص۳۹ باب اوّل) میں ہے کہ: ’’ہمارا یہ اعتقاد ہے کہ ہمارے رسول محمدﷺ تمام رسولوں سے بہتر اور افضل اور خاتم الانبیاء ہیں۔‘‘
(اتمام الحجت ص۲۸، خزائن ج۸ ص۳۰۸) پر ہے کہ: ’’وہ مبارک نبی حضرت خاتم الانبیاء اور امام الاصفیاء اور خاتم المرسلین اور فخر النبیین جناب محمد مصطفیٰﷺ ہیں۔‘‘