دوسری غرض خدا کا بیٹا بن کر برباد کر دی اور تیسری غرض پر کرشن کا اتار بن کر پانی پھیر دیا۔ نیز ازالہ اوہام میں مرزاقادیانی کہتا ہے کہ روح عیسیٰ درمہدی بروز کند یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی روح مہدی کے جسم میں بذریعہ تناسخ داخل ہوگئی ہے اور یہ بھی لکھتا ہے کہ لا مہدی الا عیسیٰ!
شیخ محی الدین ابن عربی نے فتوحات باب۷۳ میں لکھا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اصالتاً (خود اپنے جسم وروح کے ساتھ نہ بروزی طور پر اور نہ مہدی کے جسم وروح میں داخل ہوکر) آسمان سے اتریں گے۔
(توضیح المرام ص۳۶تا۴۰، خزائن ج۳ ص۶۹،۷۰) پر ہے کہ فرشتے کوئی نہیں ہیں اور جو کچھ اس عالم میں ہورہا ہے وہ سیاروں کی تاثیر سے ہورہا ہے۔
(ازالہ اوہام ص۲، خزائن ج۳ ص۱۰۲) ٹائٹل پر ہے کہ قیامت نہیں ہوگی اور تقدیر کوئی چیز نہیں ہے۔
(ازالہ اوہام ص۴۱۵، خزائن ج۳ ص۳۱۶) پر ہے کہ قبر کا عذاب کوئی چیز نہیں۔ کسی قبر میں سانپ اور بچھو دکھاؤ۔
(ازالہ اوہام ص۵۱۳، خزائن ج۳ ص۳۷۵) پر ہے کہ دخان کوئی چیز نہیں۔ اس سے مراد قحط عظیم ہے۔
(ازالہ اوہام ص۵۱۵، خزائن ج۳ ص۳۷۶) پر ہے کہ آفتاب مغرب سے نہیں نکلے گا۔
پیغام صلح مورخہ ۱۱؍جولائی) میں مولوی محمد اعظم لاہوری مرزائی نے ایک تحریر شائع کی ہے۔ جس کے متعلق وہ لکھتا ہے کہ مرزا محمود خلیفہ دوئم کا یہ عقیدہ ہے کہ ایسی چیز پر جو غائب کے مرتبہ میں پوشیدہ ہو۔ یقین رکھنا لازمی نہیں۔ (قیامت اور عذاب قبر دوئم یہ کہ یوم قیامت کے متعلق بغیر مشاہدہ اور تجربہ کے کیونکر یقین ہوسکتا ہے۔ حالانکہ بار بار اس کے متعلق فرمایا گیا ہے۔ انما العلم عند اﷲ)
(تریاق القلوب ص۱۳۰، خزائن ج۱۵ ص۴۳۲) پر ہے کہ: ’’ابتداء سے میرا یہی مذہب ہے کہ میرے دعوے کے انکار کی وجہ سے کوئی شخص کافر نہیں ہوسکتا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۶۵، خزائن ج۲۲ ص۱۶۹ حاشیہ) پر ہے کہ: ’’پس میں اب بھی اہل قبلہ کو کافر نہیں کہتا۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۶۳، خزائن ج۲۲ ص۱۶۸) پر ہے کہ: ’’جو مجھے نہیں مانتا وہ خدا اور رسول