ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
ملفوظ 102: اسباب کی ضرورت اور ضعف طبعی ایک سلسسلہ گفتگو میں فرمایا ! کہ حضرت حاجی صاحبؒ نے ایک صاحب کے مشورہ لینے پر زمین وقف کرنے سے منع فرمایا تھا بظاہر تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ ایک نیک کام سے روک دیا مگر بڑی ہی حکیمانہ بات فرمائی کہ وقف کر کے کورے رہ جاؤ گے اور اس کے بعد جو پریشانی ہو گی نہ معلوم اس کو برداشت کر سکو گے یا نہیں ـ واقعی ہم ضعفاء ہیں بظاہر ہم کو اسباب کی بھی ضرورت ہے کہ کچھ ہمارے پاس ہو ـ ایک بزرگ کی حکایت ہے کہ انہوں نے دعا کی تھی کہ اے اللہ ! نفس پریشان رکھتا ہے کہ کل کو کہاں سے کھائے گا اس لئے اگر سب رزق اکٹھا مل جائے تو کوٹھڑی میں بند کر کے رکھ دوں اور جب نفس کہے کہ کہاں سے کھائے گا تو اس سے کہہ دوں کہ کوٹھڑی میں سے یہ خاص قسم کا ضعف اور قوت منافی نہیں کمال کے ـ یہ ضعف طبعی بات ہے فرمایا اس طبعی بات پر یاد آیا ـ ایک باد شاہ اور ایک بزرگ میں کسی مسئلہ پر گفتگو ہوئی ـ دوران گفتگو میں تیزی آ گئی باد شاہ برہم ہوا اور آواز دی کہ کوئی ہے ادھر ! ان بزرگ نے آواز دی کہ کوئی ہے تو مکان کے ایک گوشہ سے نہایت زبردست شیر ببر برآمد ہوا اور لپکا چونکہ باد شاہ اور بزرگ دونوں ایک ہی سمت میں بیٹھے تھے ـ باد شاہ سے پہلے یہ بزرگ بھاگے حالانکہ وہ ان ہی کی کرامت کا ظہور تھا تو یہ باتیں طبعی ہوتی ہیں یہ منافی کمال کے نہیں ـ حضرت موسی علیہ السلام کیسے قوی القلب تھے ـ مگر قرآن پاک میں قصہ موجود ہے ولی مدبرا ولم یعقب یا موسی لا تخف انی لا یخاف لدی المرسلون ـ ( یعنی جس وقت موسی علیہ اسلام نے حق تعالی کے حکم سے عصا زمین پر ڈالا اور وہ اژدھا بن گیا خود موسی علیہ اسلام اس سے ڈر کر بھا گے یہ طبعی خوف تھا ) ـ 2 رمضان المبارک 1350ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم دو شنبہ ملفوظ 103: کرامت کی حقیقت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا ! کہ یہ لکھا ہے عارفین نے کہ کرامت کا درجہ اس ذکر لسانی