ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
( وہ چرواہا اسی طرح بہیودہ باتیں کہہ رہا تھا تو موسی عیلہ السلام نے فرمایا کہ اے شخص تو یہ کس کو کہہ رہا ہے چرواہے نے کہا کہ اس ذات کو جس نے ہم سب کو پیدا کیا ہے ـ اور یہ زمین و آسمان اسی ( کے پیدا کرنے ) سے ظاہر ہوئے ہیں موسیؑ نے فرمایا کہ ارے تو تو تباہ ہو گیا اور کافر ہو گیا ـ یہ کیا کفر اور بہیودہ اور فضول باتیں ہیں زبان بند کر ـ 12) یہ سنکر اس کے بدن میں سناٹا نکل گیا اور یہ کہا ؎ گف اے موسیؑ دہانم دوخستی ٭ وز پشیمانی تو جانم سوختی ( چرواہے نے کہا اے موسیٰ (علیہ السلام ) تم نے میری زبان سی دی اور پشیمانی کی وجہ سے میری جان جلا دی ـ 12) ـ وہاں سے موسیؑ کو ارشاد ہوا ؎ وحی آمد سوئے موسی از خدا ٭ بندہ مارا چرا کر دی جدا تو برائے وصل کردن آمد ی ٭ نے برائے فصل کردن آمدی ( موسی علیہ السلام کی طرف حق تعالی کی طرف سے وحی آئی کہ ہمارے بندہ کو (جو بوجہ مغلوب الحال ہونیکے اس حالت میں بھی ہمارا مقرب تھا ) ہم سے جدا کیوں کر دیا آپ تو ہمارے وصل (کی تعلیم) کیلئے آئے ہیں نہ کہ جدائی ڈالنے کیلئے ـ 12) ـ ملفوظ 151: '' بہتر از صد سالہ طاعت بے ریا ،، کا مطلب ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت ذرا اس کا مطلب بیان فرما دیں اس کا مطلب کیا ہے ؎ صحبت نیکاں اگر یک ساعت است ٭ بہتر از صد سالہ زہد و طاعت است (نیکوں کی صحبت اگر یک ساعت کیلئے میسر ہو جائے تو سو سالہ زہد و طاعت سے ( جو بغیر رہبر کامل کے ہو ) بہتر ہے ) ـ فرمایا مجھ سے تو آپ ہی بہتر سمجھنے والے ہیں مگر میں جو سمجھا ہوںوہ یہ ہے کہ کامل کی