ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
سب سے عجیب بات یہ ہے کہ مخالف کے ادلہ کو نقل کرتے ہیں مگر ان کا جواب تک نہیں دیتے - بعض کے وسیع النظر ہونے میں شک نہیں مگر نطر میں عمق نہیں - ایک ظریف نے بیان کیا تھا ایک مرتبہ کہ متبحر کی دو قسمیں ایک کدو متبحر اور ایک مچھلی متبحر - کدو متبحر سارے دریا میں پھرتا ہے مگر اوپر اوپر اور مچھلی عمق میں پہنچتی ہے - تو ان لوگوں کا تبحر ایسا ہے جیسے کدو متبحر کہ اوپر اوپر پھرتے ہیں اندر کی کچھ خبر نہیں - ملفوظ 478: ایک صاحب کی بد فہمی اور وعدہ کی مخالفت کا واقعہ فرمایا کہ میں چاہتا ہوں کہ کسی کو کچھ نہ کہوں اور نہ کوئی ایسی بات جس سے بے لطفی پیدا ہو - مگر کیا کیا جائے دوسرے بالکل ہی بے فکر ہیں اسلیے کوئی نہ کوئی واقعہ نا قابل تسامح ہو جاتا ہے - ایک صاحب آج صبح ہی آ کر میرے پاس بیٹھ گئے میں اس وقت مشغول تھا - اپنا کام چھوڑ کر انکی طرف متوجہ ہوا - اب پوچھتا ہوں کہ جو کہنا ہو کہہ لیجئے - میں تنگی نہیں کرتا کہ ا س وقت فرصت نہیں پھر آنا اسلئیے کہ ممکن ہے کہ کوئی فوری اور ضروری ضرورت ہو کچھ بولے نہیں ـ آخر چند بار کے دریافت کرنے پر ایک پرچہ نکال کر میرے آ گے کر دیا - اور زبان سے اب بھی کچھ نہ کہا حالانکہ آ گے معلوم ہو گا کہ پرچہ ہی پیش کرنا مخالفت تھی - اور تماشہ یہ ہے کہ اس کے متعلق دو شخصوں سے مشورہ بھی لیا تھا انہوں نے واقعہ معلوم کر کے منع بھی کیا تھا - اب بتلایئے کیا تاویل کروں اور اگر ہر بات میں تاویل ہو سکتی ہے تو پھر اصلاح کیسے ہو - اب سوائے اسکے اور کیا کہوں کہ میں ایسے لوگوں کی خدمت سے معذور ہوں ان لوگوں میں نہ رحم نہ انصاف کچھ نہیں - ایک یہ شخص دھوکا دینا چاہتے تھے اور ابہام کے ذریعہ سے پرچہ کا جواب حاصل کرنا چاہتے تھے حالانکہ بعد میں معلوم ہوا کہ ان کو پرچہ لکھنے ہی کی اجازت نہ تھی - یہ بھانڈا یوں پھوٹا کہ میں نے ان سے یہ سوال کیا کہ کیا تم نے مکاتبت کی اجازت حاصل کر لی ہے - یہ خیال اسلیے پیدا ہوا کہ ایسے بد فہم کو مکاتبت کی کیسے اجازت دیدی گئی ہو - جو بار بار پوچھنے پر بھی کچھ جواب نہ دے اس پر انہوں نے سب پرچے ایک