ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
نا گواری ہوتی ہے مزاحا فرمایا پھر نا گوار ہو جاتا ہوں ( مراد سانپ ہے ) جب میں اتنی رعایتیں دوسروں کی کرتا ہوں تو میں بھی ان سے صرف یہ چاہتا ہوں کہ تم بھی مجھ کو مت ستاؤ ـ ملفوظ : 446: راستہ میں ساتھ ہو جانا فرمایا کہ ایک اس سے بڑی تکلیف ہوتی ہے بعضے لوگ جو راستہ میں ساتھ ہو جاتے ہیں آزادی بالکل برباد ہو جاتی ہے - بعض مرتبہ استنجے کی ضرورت ہوتی ہے یا آنت اتر جاتی ہے تو اب ان حضرات کے ساتھ ہونے کی وجہ سے چلنے میں رعایت کرنی پڑتی ہے کہ جب تک بات پوری نہ ہو جائے دروازہ پر کھڑا رہنا پڑتا ہے - ایک یہ کہ چلتے وقت طبعا اس کا خیال رہتا ہے کہ یہ اچھی جگہ چلیں ان کو کوئی تکلیف نہ ہو اس وجہ سے میں خود ایک طرف ہو کر چلتا ہوں غرضیکہ سخت کلفت ہوتی ہے اور ایسے واقعات کلفت کے مختلف پیش آتے ہیں جزئیات کا احاطہ مشکل ہے مسلمان کا مذہب تو یہ ہونا چاہیئے ؎ بہشت آنجا کہ آزارے نباشد کسے رابا کسے کارے نباشد یہ سب آزادی ان مجذوب صاحب کی نظر روحانی کی برکت ہے جن کی دعا سے میں پیدا ہوا ہوں یہی خدا کا فضل ہے کہ حواس گم نہیں ہوئے مگر آزادی ضرور محبوب ہے - ملفوظ 447: ایک صاحب کی عرض کا لطیف جواب ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت نے جو اس وقت تقریر فرمائی ہے اس سے یہ سمجھ میں آیا کہ حضرت کو تو اللہ تعالی نے ایسا لطیف المزاج بنایا پھر ہم جیسے گدھوں سے واسطہ پڑا پھر کیا ہو فرمایا کہ جواب عرض کرنے کی ضرورت نہیں آپ نے جو کچھ فرمایا اس کو آپ سمجھتے ہیں کہ میں اس کو غلط سمجھتا ہوں یعنی گدھے کی تشبیہ کو - پس اس کے لیے آپ کا اعلم ہی کافی جواب ہے - ملفوظ 448: فکر و اہتمام نظر آ ئے تو ناگواری نہیں ہوتی فرمایا کہ اگر مجھ کو یہ معلوم ہو جائے کہ اس کو اہتمام ہے راحت پہنچانے کا اور پھر اس سے کوئی فروگذاشت ہو جائے اس پر نا گواری نہیں ہوتی ـ ہاں اگر راحت پہنچانے کا اور فکر ہی نہ ہو