ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
یہ گلزار ابراہیم کا شعر ہے یہاں صدیق سے مراد حضرت ابراہیم علیہ السلام ہیں جیسا کلام اللہ میں حق تعالی فرماتے ہیں :انہ کان صدیقا نبیا وہ بت خانہ سے کعبہ میں آئے اور زندیق سے مراد ابو جہل ہے ـ حضرت خدا سے ڈرنا چاہئے اپنے ایمان پر کبھی انسان نازاں نہ ہو اور کسی کو حقیر نہ سمجھنا چاہئے ـ حتی کہ کسی کافر کو بھی حقیر ذلیل نہ سمجھنا چاہئے ـ کہ شاید مسلمان ہو جائے نہ کہ مسلمان ہونے کے بعد بھی ذلیل سمجھا جائے یہ نعوذ باللہ خدا کا مقابلہ ہے ـ خدا جانے آئندہ کیا ہونے والا اور ہمارے ساتھ کیا معاملہ پیش آئے ـ ملفوظ 24: حضرت وعظ '' محاسن اسلام '' کا نفع علم فرمایا کہ ایک مرتبہ میں ریل میں سفر کر رہا تھا میرے ایک دوست ڈپٹی صاحب میرے ہمراہ تھے وہ محاسن الاسلام وعظ دیکھ رہے تھے ایک ہندو آریہ اسی ڈبہ میں ہمارے قریب بیٹھا ایک دوسرے شخص سے گفتگو کر رہا تھا اندازہ سے معلوم ہوتا تھا کہ اپنے مذہب کا جاننے والا ہے اور بولنے والا ہے وہ شخص جس سے وہ ہم کلام تھا ایک اسٹیشن پر اتر گیا اب اس طرف متوجہ ہوا اور ڈپٹی صاحب سے کہا کہ یہ کیا کتاب ہے یہ کہ کر وہ وعظ بغرض دیکھنے کے ہاتھ سے لے لیا اور دیکھنا شروع کیا کچھ دیر دیکھنے کے بعد دفعتہ اس کے منہ سے سبحان اللہ نکلا نہ معلوم کون سے مضمون پر اس کی یہ حالت ہوئی اسلئے کہ وعظ تو اس کے ہی ہاتھ میں تھا فرمایا سیدھی اور سچی بات کا قلب پر اثر ہوتا ہے اگرچہ کافر ہی ہو یہ وعظ محاسن الاسلام زمانہ فتنہ ارتداد میں ایک موضع ہے ایجو پی ضلع میرٹھ میں وہاں پر ہوا تھا بیحد مفید ثابت ہوا اس قرب و جوار کے بعض دیہاتی ارتداد کی طرف مائل ہو گئے تھے اسی ضرورت سے یہ وعظ ہوا تھا بفضلہ تعالی اس وعظ کو سن لینے کے بعد ان میں سے ایک شخص بھی ارتداد کی طرف مائل نہیں رہا ـ معترضین کے تمام اعتراضوں کے جوابات اس میں دیدئے گئے ہیں واعظین اور مبلغین کیلئے بے حد مفید چیز ہے ـ