ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
کا پرچہ بکس میں جو کہ مدرسہ میں لگا ہے ڈالنے کی عام اجازت تھی ـ مگر اب تجربہ سے معلوم ہوا کہ جن کو قلت مناسبت ہوتی ہے ان کے پرچوں سے بھی اذیت پہنچتی ہے - اس لۓ اس مرتبہ یہ سمجھ میں آیا کہ جس پر کچھ روز سے عملدرآمد بھی ہے کہ ایسے لوگ پرچہ بھی نہ ڈالا کریں-مخاطبت مکاتبت دونوں بند رہیں بلکہ چند روز خاموش مجلس میں بیٹھے رہیں اور جس وقت مناسبت پیدا ہو جاۓ اس وقت اس قسم کا سلسلہ زبانی یا تحریری اختیار کریں تو مضائقہ نہیں مگر پیشتر مناسبت پیدا کر لیں جس پر نفع کا انحصار ہے اس صورت میں کام بھی ہوجاۓ گا اورکلفت بھی طرفین میں سے کسی کو نہ ہو گی- ایک حکمت یہ بھی ہے کہ کام بھی کم ہو جائیگا اب زیادہ کام کی برداشت بھی نہیں ضرورت کے لحاظ سے اور بہت سے تجربوں کے بعد یہاں پر قواعد مرتب ہوتے ہیں ان قواعد سے طرفین کی راحت رسانی مقصود ہوتی ہے خدانخواستہ حکومت تھوڑا ہی مقصود ہے اور جیسا مجھے دوسروں کی اصلاح کا اہتمام ہے اللہ تعالی کا لاکھ لاکھ شکر ہے اپنی اصلاح کا بھی خاص اہتمام ہے اور صاحب کون بے فکر ہو سکتا ہے کس کو خبر ہے کہ آخرت میں میرے ساتھ کیا معاملہ ہوگا - ملفوظ 2: مجلس خاص کے انتظام کی رعایت : احقر جامع سے حضرت والا نے فرمایا ان حضرات کے نام جو مجلس خاص میں شریک کۓ جائیں گے درج فہرست کر لۓ جائیں پھر ان حضرات کے نام فرماۓ جو حضرات اس وقت خانقاہ میں موجود تھے ان کے نام لکھوا دینے کے بعد فرما یا کہ بعض حضرات فلاں فلاں آنے والے ہیں ان کے آ جانے پر ان کے نام بھی درج فہرست کر لۓ جائیں اور روزانہ نو ساڑھےنو بجے صبح کو جب میں کہوں ان حضرات کو اطلاع کر دی جایا کرے اس میں یہ سہولت ہو گی کہ سب کے روزانہ نام الگ الگ لے کر نہ کہنا پڑیگا ورنہ یہ خود ایک مستقل کام ہو جائیگا ملفوظ3: اپنی جماعت کے ساتھ لگے رہنے میں فائدہ ہے صبح کی دس بجے والی گاڑی سے چند حضرات تشریف لاۓ منجملہ اور حضرات کے حافظ