ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
تو بے شک نا گواری ہوتی ہے اس پر میں مؤاخذہ کرتا ہوں کہ یہ حرکت کیوں ہوئی پھر لوگوں نے ایک آسان سبق نکال رکھا ہے جواب میں کہتے ہیں کہ غلطی ہوئی اس پر میں یہ پوچھتا ہوں کہ سبب اس غلطی کا کیا ہے آیا بے فکری سبب ہے بعضے تو کہتے ہیں کہ بد فہمی اور یہ اس وجہ سے کہتے ہیں کہ اگر یہ کہا کہ سبب اس کا بے فکری ہے تو مؤاخذہ بڑھ جائیگا کہ بے فکری کیوں اختیار کی ـ ایسی چیز کا نام لو کہ جو غیر اختیاری ہے اسلئیے بدفہمی کا عذر پیش کرتے ہیں مگر میں اس پر کہتا ہوں کہ اگر بدفہمی اس کا سبب ہے تو مجھ کو اپنے تعلق سے معاف کرو کیونکہ بدفہم آدمی سے مناسبت ہونا اور اس کی اصلاح ہونا اور زیادہ مشکل ہے اسلئے کہ بدفہمی ایک غیر اختیاری چیز ہے - جو تمہارے اختیار سے بھی باہر اور میرے اختیار سے بھی - بس تعلق ہی ختم کرو اور اگر کہے کہ سبب اس کا بے فکری ہے تو میں کہتا ہوں کہ اچھا اب مجھے یہ شکایت ہے کہ بے فکری کیوں اختیار کی - مگر پھر بھی یہ ایسی چیز ہے کہ اگر وہ چاہے تو اس سے بچ سکتا ہے اسلئے کہ حکما اختیاری ہے تو اس وقت معافی چاہ لے اور آئندہ کے لیے عزم کر لے کہ اب ایسا نہ کرونگا چھٹی ہوئی گو یہ ضرور ہے کہ اس وقت اس عذر پر مؤاخذہ میں بظاہر سختی ہو گی کہ اختیار سے کو تاہی کی مگر انجام کے اعتبار سے چونک اختیاری چیز ہے امید ہے کہ آئندہ اگر چاہے گا تو ایسی غلطی نہ کریگا اور اصلاح کی بھی امید ہے اور مجھ کو خدا نخواستہ کینہ تھوڑا ہی ہے ہاں ! یہ ضرور چاہتا ہوں کہ آدمیت پیدا ہو حیوانیت اور جانور پن دور ہو - خلاصہ یہ ہے کہ اگر قرائن حالات سے یہ معلوم ہو جائے کہ دوسروں کو تکلیف نہ دینے کا اہتمام ہے اور راحت کا قصد ہے پھر اگر گڑبڑ بھی ہو جائے تو ایسے کی گڑبڑ بھی ذرہ برابر بھی گرانی نہیں ہوتی ـ گو بغرض اصلاح روک ٹوک اس وقت بھی کی جائے مگر اس وقت کی اصلاح کا طریق جدا ہوگا - ملفوظ 449: شرع کی جگہ شرح فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے لکھا ہے کہ امام صاحب سید ہیں مگر حالات یہ ہے کہ سر پر انگریزی بال داڑھی خلاف شرع مگر شرع کو شرح لکھا ہے اس پر فرمایا کہ متن تو ہے مگر شرح نہیں -