ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
5 رمضان المبارک 1350 ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم پنجشنبہ ملفوظ 157: تنظیم کا طریقہ ایک مولوی صاحب نے ایک تحریر پیش کر کے حضرت والا سے مشورہ چاہا حضرت والا نے ملاحظہ فرما کر فرمایا کہ غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر عوام اور خواص سب کسی ایک کے متبوع بنانے پر متحد متفق ہو کراس کام کو کریں تو تنظیم ہو سکتی ہے ـ متفرق کام کرنے سے کچھ بھی نہیں ہو سکتا ـ عرض کیا کہ متبوع کی تعیین کیلئے قرعہ ڈال لیا جائے ـ فرمایا اسی پر راضی ہو جائیں کہ قرعہ میں جس کا نام آ جائے گا اس کو مان لیں گے ـ مدار تو مان لینے پر ہے اس کے بعد تدابیر سب ہو سکتی ہیں ـ عرض کیا امید ہے کہ مان تو لیں گے فرمایا کہ جب یہ امید ہے تو آپ ہی اس کی ابتداء فرمائیں اور بھی شریک ہو جائیں گے ـ قبل اس کے کہ کام شروع ہو شریک ہونا نہ ہونا برابر ہے ـ ملفوظ 158: فضول علمی تحقیق اور عمل سے غفلت فرمایا ! کہ بعض اہل علم بھی آجکل بہت زائد فضولیات میں وقت بے کار کھوتے ہیں ضروریات سے غفلت ہے علمی تحقیقات بھی وہ کرتے ہیں جن کی تحقیقات سے کوئی نتیجہ نہیں آدمی کو ضروری کاموں میں لگ جانا چاہئے اور سب میں ضروری کام آخرت کی فکر ہے اگر ساری عمر بھی غیر ضروری چیزوں کو پتہ نہ لگے تو وہاں پر اس کا کوئی مواخذہ نہیں محاسبہ نہیں ـ ہاں یہ پوچھا جایئگا کہ کچھ کیا بھی یا نہیں ـ ایسی تحقیقات صرف علماء کا ایک مشغلہ ہے اور اس مشغلہ کی حقیقت اس سے زائد نہیں جیسے مریخ کی تحقیق میں لوگ پڑے ہوئے ہیں اور ہم خیال کرتے ہیں اس میں اور اس میں فرق ہی کیا ہے حضرت جس کو جو کچھ عطا ہوا ہے وہ عمل ہی کی بدولت تو ساری عمر اسی ادھیڑ بن میں لگا رہنا چاہیے کسی وقت بھی عمل سے بے فکر نہ ہونا چاہئے وہاں ان تحقیقات کو پوچھتا کون ہے ان تحقیقات پر ایک مثال یاد آئی ـ بالکل ایسی ہی مثال ہے جیسے طالب علموں کے کورس میں اقلیدس