ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
کی صرف ظاہری حالت پر نظر کر کے کہدیا کہ ) یہ بھی بشر ہیں اور ہم بھی بشر ہیں اور یہ بھی خواب و خور کے اسی طرح محتاج ہیں جیسے ہم ـ ( مگر ان حضرات کے باطنی حالات کو نہ سمجھ سکے ) 12) تو خواص کی بعض انتہائی حالتیں مبتدی کی ابتدائی حالتوں کے مشابہ ہوتی ہیں اس بنا پر یہ سب مل کر تین ہی حالتیں ہوتی ہیں ـ اس کی مثال ہانڈی کی مثال ہے کہ اول جب اس کو چولہے پر رکھا جاتا ہے تو بالکل سکون ہوتا ہے اور جب پکنا شروع ہو جاتی ہے تو جوش و خروش ہوتا ہے اور جب پک کر تیار ہو جاتی ہے تو پھر وہی سکون عود کر آتا ہے ـ ایک مبتدی کی مثال ہے ایک منتہی کی ایک بیچ والے کی ـ منتہی کی حرکات سکنات بالکل مشابہ مبتدی کے ہوتے ہیں مگر زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے ـ مبتدی بھی بیوی سے ہمبستر ہوتا ہے اس کو صرف حظ نفس مقصود ہوتا ہے اور بیچ والا غلبہ حال سے اس طرف کم ملتفت ہوتا ہے اور منتہی کو حظ نفس بھی ہوتا ہے مگر غالب نیت یہ ہوتی ہے کہ اس کا حکم ہے سو ظاہری اشتغال سے اس کی حالت مبتدی جیسی معلوم ہوتی ہے مگر زمین آسمان کا فرق ہے مگر خفی اور یہ سب باتیں سمجھنا کام کرنے پر موقوف ہے ورنہ محض باتیں بنانے سے یا لمبی چوڑی تحقیقات بیان کرنے سے یا نیت کے دعوے سے کچھ حاصل نہیں ہوتا اس کی بالکل ایسی مثال ہے جیسے کوئی نا بالغ کہے کہ میں نیت کرتا ہوں بالغ ہونے کی تو کیا وہ بالغ ہو جائے گا ؟ ملفوظ 341: اشغال و مجاہدات صوفیہ بدعت نہیں ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت آج کل بعض خشک علماء بھی طریق اصلاح کے بعض اجزاء کو بدعت کہتے ہیں جیسے بعض ریاضات یا بعض اشغال فرمایا کہ بدعت کی حقیقت تو یہ ہے کہ اس کو دین سمجھ کر اختیار کرے اگر معالجہ سمجھ کر اختیار کرے تو بدعت کیسے ہو سکتا ہے پس ایک احداث للدین (دین حاصل کرنے کے لیے کوئی جدید بات پیدا کرنا 12-1)ہے اور ایک احداث فی الدین ( دین کے اندر کوئی نئی بات پیدا کرنا 12) ہے ـ احداث للدین معنی سنت ہے اور احداث فی الدین بدعت ہے ـ اس پر بحمداللہ کوئی اعتراض نہیں ہو سکتا یہ زیادہ تر جہلاء صوفیہ کی