ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
ملفوظ 386: اللہ کر کے ،، کا مفہوم حضرت گنگوہیؒ سے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حضرت مولانا رشید احمدصاحبؒ نے ایک بار مولانا محمد یحی صاحب سے فرمایا کہ یہ جو لڑکی کوس رہی ہے اللہ کر کے اس کا بھائی مرے اس میں کر کے کا کیا مطلب ہے پھر خود ہی فرمایا اللہ منادی ہے اور کر دعا کا صیغہ اور کہ بیانیہ اس کو بڑھا کر کے کر دیا آ گے اس دعا کا بیان ہے یعنی اے اللہ !تو یہ کر کے اس کا بھائی مرے فرمایا کہ چھوٹی بات بھی بڑوں کے پاس جا کر بڑی بن جاتی ہے ـ ملفوظ 387: ایک ابن الوقت شخص کی شاگردی فرمایا کہ مولوی رضی الحسن صاحب کاندھلوی نے مجھ سے کہا کہ فلاں شخص نے مولوی محمد یحیٰ صاحب مرحوم سے پڑھا تھا بہت دنوں تک یہ شخص گنگوہ رہا ہے میں نے خود دیکھا ہے اب اپنے بزرگوں کے مسلک کے بالکل خلاف طرز اختیار کر رکھا ہے دنیا کمانے میں اس شخص کو خاص ملکہ ہے دین رہے یا جائے اس کی کچھ پرواہ نہیں ابن الوقت ہے جدھر کی ہوا دیکھتا ہے اسی طرف ہو جاتا ہے اگر ہندوؤں کے ساتھ مل کر نفع کی امید دیکھتا ہے ان کے ساتھ ہو جاتا ہے انگریزوں کے ساتھ دیکھتا ہے ان کے ساتھ ہو جاتا ہے کہنے لگے کہ اس نے مجھ سے بھی پڑھا ہے ـ میں نے بطور مزاح کے کہا کہ آہا آپ ان کے بھی استاد ہیں ـ بہت محجوب ہوئے کچھ بولے نہیں حالانکہ ان کے پاس جواب تھا کہ اس سے یہ تو لازم نہیں آیا ـ بلکہ یہ لازم آیا کہ آپ بھی ان کے استاد ہیں ملفوظ 388: رفاعی اور مداری کی نسبت ایک مولوی صاحب نے صاحب نے عرض کیا کہ حضرت عرب میں ایک قوم ہے رفاعی وہ لوگ سانپ کو کھاتے ہیں فرمایا کہ جی ہاں یہ لوگ حضرت سید احمد کبیر رفاعی رحمتہ اللہ علیہ کی طرف اپنی نسبت کرتے ہیں بگڑ گئے ہیں جیسے مداری لوگ بگڑ گئے یہ بھی حضرت شاہ بدیع الدینؒ مدار کی طرف اپنی نسبت کرتے ہیں یہ بہت بڑے بزرگ گزرے ہیں مدار ایک لقب ہے جیسے قطب غوث وغیرہ