ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
ایک اور مثال سمجھ لیجئے کہ ایک شخص ہے ولایتی اس نے کبھی آم نہیں کھایا اس کو آم کی حقیقت بتلانا سخت د شوار ہے جس چیز سے بھی اس کے ذائقہ کو تشبیہ دیجئے گا وہ ہر گز نہیں سمجھے گا ـ اس کی صرف یہی ایک صورت ہے کہ آم ہاتھ میں دے کر کھا جائے کہ جو اس کا ذائقہ ہے خود کھا کر دیکھ لو ـ اسی طرح اس طریق میں سمجھ لیجئے گا کہ تقریروں سے یا قیل وقال سے کچھ سمجھ میں نہیں آسکتا ـ یہ تو کام کرنے سے معلوم ہوتا ہے اس میں عقل کی بھی رسائی نہیں عقل کی رسائی نہ ہونے کو ایک مثال سے سمجھ لیجئے ـ ایک شخص کھڑے پہاڑ پر جانا چاہتا ہے ـ گھوڑے پر سوار ہو کر چلا گھوڑے کا کام دامن کوہ تک پہنچا دینے کا ہے آگے وہ نہیں جا سکتا ـ آگے دامن کوہ میں ایک کمند ہے اس سے وہ راستہ طے ہوگا ـ عقل گھوڑا ہے اس کی ایک حد ہے اس کو آگے د خل نہیں اور جیسے گھوڑے پر سوار ہو کر ایسے پہاڑ پر جانا بے عقلی ہے ـ اسی طرح یہاں عقل سے کام لینا بے عقلی ہوگا ایسی ہی عقل کو مولانا فرماتے ہیں ؎ آزمودم عقل دور اندیش را ٭ بعد ازیں دیوانہ سازم خویش را ( میں نے عقل دور اندیش کو آزما کر دیکھ لیا ( مگر راہ عشق میں بے کار ثابت ہوئی )اس آزمائش کے بعد اپنے کو میں نے دیوانہ بنا لیا ہے ) تو پھر تو اس کی یہ حالت ہوگی ؎ اوست دیوانہ کہ دیوانہ نہ شد ٭ مرعسس راوید دور خانہ نہ شد ( بقول مجذوب کے ) وہی دیوانہ ہے جو آپ کا دیوانہ نہیں ) صاحبو ! اس عقل سے جو کام لینے کا ہے وہ یہ ہے کہ خدا تعالی پر اعتماد و انقیاد کا اپنے کو ملکف سمجھ لے آ گے طرق جزئیہ انقیاد کے اس میں عقل کا کام ہے کہ وحی کا اتباع کر ملفوظ 47 : شادی کے بعد سسرال سے تعلق بڑھانے میں اعتدال ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا ! کہ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب ؒ نے مجھ سے فرمایا تھا کہ جب نئی شادی ہوتی ہے تو سسرال سے تعلق بڑھ جاتا ہے اور اندیشہ ہوتا ہے گھر