ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
15 رمضان المبارک 1350ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم یکشنبہ ملفوظ 284: سجدہ تعظیمی کی حرمت ، غلبہ حال کے وقت کا عمل ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ بعض صوفیہ سجدہ تعظیمی کے جواز کے قائل ہیں جمہور فقہاء حرام کہتے ہیں ـ اصل اس کی یہ ہے کہ بعض صوفیہ مجتہد ہیں اگر ( کسی کو ان کا ) اجتہاد تسلیم نہ ہو تو کم از کم ان کا یہ خیال ضرور ہے کہ ہم مجتہد ہیں جیسے سلطان جی ـ عرض کیا کہ اگر صوفیہ کو کوئی مجتہد سمجھے تو کیا وہ خدا کے یہاں معذور ہو گا ـ فرمایا ہاں اگر ان کے پاس سامان اجتہاد موجود ہو ـ جیسے سلطان جی کہ وہ عالم بھی ہیں اور اصل تو یہ ہے کہ ہم حسن ظن کی وجہ سے کہتے ہیں کہ مجتہد تھے ـ اسی سلسلہ میں کسی نے عرض کیا کہ کیا سالک پر بھی غلبہ حال ہوتا ہے یہ تو جذب کی حالت ہے فرمایا کہ سالک پر جو غلبہ حال ہوتا ہے وہ خاص حالت میں ہوتا ہے اور احیانا ہوتا ہے عرض کیا گیا کہ اگر رونا آئے تو روئے یا ضبط کر لے فرمایا اکثر حضرات ضبط کو کہتے ہیں لیکن چشتی کہتے ہیں کہ خوب روؤ ہرگز نہ رکو ـ یہ واردات اضیاف ( مہمان ) غیبی ہیں ـ کس کی قسمت کہ رونا آئے ـ نقشبندی کہتے ہیں کہ ضبط کرنا چاہیے کہ انکا اصل مشرب اخفاء ہے ـ حضرت حاجی فرماتے ہیں ؎ نقشبندیہ عجب قافلہ سالا را نند ٭ کہ برند از رہ پنہاں بحرم قافلہ را ( نقشبندیہ حضرات بھی عجب قافلہ سالار ہیں کہ پوشیدہ راستہ سے قافلہ کو حرم تک پہنچا دیتے ہیں ) حضرت والا نے بطور لطیفہ کے فرمایا کہ ایک نقشبندی نے چشتی سے کہا کہ ہم نے سنا ہے کہ تم ذکر جہر کرتے ہو ـ چشتی نے کہا کہ ہم نے سنا ہے کہ تم ذکر خفی کرتے ہو یعنی خفی بھی پوشیدہ نہ رہا چنانچہ ہم نے سن لیا اس اعتبار سے ذکر خفی اور ذکر جہر دونوں برابر ہو گئے ـ ملفوظ 285: ایک عجیب شعر انیست کہ خوں خوردہ د دل بردہ بسے را ٭ بسم اللہ اگر تاب نظر ہست کسے را