ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
بلکہ اس کو محفوظ رکھو ہمارے مرنے کے بعد ہمارے غسل کا پانی ان سے گرم کرنا وہ انشاء للہ تعالی ہماری نجات کا ذریعہ ہو گا خلوص ہو تو ایسا ہو جیسا ان مہدی ( ہدیہ دینے والے - 12) کو تھا اور قدر ہو تو ایسی ہو جیسی ان مہدی الیہ نے کی - ملفوظ 506: ہدیہ میں خلوص کی ضرورت ہے فلوس کی نہیں فرمایا کہ ایک مرتبہ نعمت اللہ خان صاحب جلال آبادی جو ریاست بھوپال میں اس وقت تحصیل دار تھے پھر ناظم ہو گئے تھے یہاں پر آ ئے اور بطور ہدیہ پچیس روپیہ میرے سامنے رکھ دیے میں نے ان میں سے دس روپیہ اٹھا لئے اور یہ کہا کہ پچیس زائد ہیں انہوں نے اصرار بھی کیا مگر دل نے قبول نہیں کیا جب وہ چلے گئے ان کے ایک ہمراہی سے جو رہ گئے تھے معلوم ہوا کہ پہلے انہوں نے ہدیہ کے دس ہی روپیہ تجویذ کئے تھے پھر خیال ہوا کہ دس روپیہ تو تھوڑے ہیں میری حیثیت کے اعتبار سے بھی اور اس کی شان کے اعتبار سے بھی اس لئے پندرہ اور بڑھا لئے یہ حقیقت تھی اس پچیس روپے کی - اس پر فرمایا کہ ہدیہ میں شان وغیرہ کا خیال کرنا بڑی گڑ بڑ کی بات ہے اس میں تو زیادہ تر خلوص کی ضرورت ہےفلوس کی فکر نہ کرنا چاہیئے خلوص دل سے چاہے پانچ سات مٹی کے ڈھلے ہی ہوں کہ وہ استنجے ہی کے کام آئیں گے - پھر فرمایا کہ اس واپسی سے نہ معلوم لوگ کیا خیال کرنے لگیں کہ شاید مجھ کو اس کا کشف ہو گیا ہو کہ پہلے انہوں نے دس روپیہ تجویذ کئے تھے اس لئے وہی دس لیے یہ بات نہیں اس کی بھی حقیقت سن لیجئے - میں نے ایک روز قبل دس روپیہ کی لکڑیاں خریدی تھی اور میری عادت قرض لینے کی نہیں ہے مگر اس وقت بضرورت قرض کیا گیا اس لئے میں نے دعا کی تھی کہ اے اللہ ! دس روپیہ دیدیجئے اگلے ہی روز وہ خان صاحب لے کر آ گئے چونکہ مجھ کو دس ہی کی ضرورت تھی وہی میں نے لے لئے اور اس وجہ سے بھی لیے کہ حق تعالی نا خوش نہ ہوں کہ نا معقول ایک تو مانگتا ہے اگر دیتے ہیں نخرے کرتا ہے یہ حقیقت ہے اس واقعہ کی نہ کشف تھا نہ کرامت تھی - ملفوظ 507: ہدیہ دینے والے کے بھی شرائط و آداب ہیں فرمایا کہ میں کہا کرتا ہوں کہ نماز میں شرائط ہیں روزے میں شرائط ہیں زکوۃ میں شرائط