ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
عورتوں کے جمع کرنے کا اہتمام کیا تھا تاکہ انکے سلیقہ کا امتحان کرے - شب بھر ان کے پاس بسر کی صبح کو سب سے دریافت کیا کہ یہ بتاؤ اب شب کتنی باقی ہے اس پر تو سب کا اتفاق ہوا کہ صبح ہو گئی مگر وجہ مختلف بیان کی چنانچہ ایک بولی نتھ کے موتی ٹھنڈے معلوم ہوتے ہیں یہ اس نے اسلئے کہا کہ صبح صادق کے ساتھ ایک ہوا چلتی ہے اس کی خاصیت ہے کہ ہر چیز میں ٹھنڈ پیدا کر دیتی ہے وہ عجیب و غریب ہوا ہوتی ہے اس سے بڑی فرحت ہوتی ہے - دوسری نے کہا کہ پان کا مزا بدل گیا - تیسری نے کہا کہ شمع پھیکی پڑ گئی چوتھی نے کہا کہ گوہ آ رہا ہے تو ہم تو اس میں سے ہیں کہ گوہ آ رہا ہے تو حضرت کپڑے کی حفاظت مقصود تھی نہ کوئی راز تھا نہ حکمت - ملفوظ 437: اپنے پیر سے مناسبت اور اس پر اعتقاد ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ جس سے کچھ حاصل کرنا ہو یہ دیکھ لے کہ میرے کام کا بھی ہے یا نہیں وہ چاہے کامل نہ ہو میرے ایک ماموں صاحب نے اپنے ایک شیخ کی حکایت بیان کی جو کامل تو نہ تھے مگر صادق تھے یعنی دکاندار نہ تھے اور لوگوں میں ان کے متعلق طرح طرح کی بدگمانیاں تھیں بعض کا خیال ان بزرگ کے متعلق یہ تھا کہ ان کے پاس روپیہ بہت آتا ہے حجرہ میں مدفون ہوگا اسی بنا پر ان کے انتقال کے بعد ان کا حجرہ کھودا گیا کہ شاید روپیہ جمع ہو - بعض کا خیال تھا کہ ان کے پاس رات کو رنڈیاں آتی ہیں غرضیکہ اس قسم کے خیالات ان کے متعلق لوگوں کو تھے - ایک شخص نے ماموں صاحب سے جو کہ ان کے مرید تھے کہا کہ پیر کے متعلق کچھ خبر بھی ہے پوچھا کیا کہا کہ شب کو ان کے پاس رنڈیاں آتی ہیں انہوں نے کہا کہ خدا تم کو جزائے خیر دے بڑی عجیب بات سنائی مجھ کو پیر صاحب کے متعلق بہت عرصہ سے ایک شبہ تھا وہ آج آپ کی وجہ سے جاتا رہا وہ شبہ یہ تھا کہ پیر صاحب نے کسی وجہ سے نکاح نہ کیا تھا اس سے میں یہ سمجھتا تھا کہ شاید یہ بزرگ عنین ہوں اور حالت یہ ہے کہ یہ حضرات وارث ہوتے ہیں انبیاء کے اور انبیاء ہر پہلو سے کامل ہوتے ہیں ان کمالات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ مرد ہو - سو نکاح نہ ہونے سے جو شبہ تھا