ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
تقریر کر دی ـ آخر میں فرمایا کہ ان میں سے ایک مطلب بھی صحیح نہیں مگر تمہاری ذہانت پر نمبر دیتا ہوں میں نے اپنے دل میں کہا کہ جناب اس وقت تو نمبر ہی مقصود ہے کتاب کس کو مقصود ہے ـ ملفوظ 114: بڑی مجلس میں مجمع کے حقوق ہوتے ہیں فرمایا ! کہ یہ طے ہوا ہے سب کی اطلاع کی وجہ سے بیان کرتا ہوں کہ صبح کی مجلس میں عام مجمع ہونے سے قلب پر ایک تعب ہوتا ہے کبھی زیادہ مجمع ہونے کیوجہ سے آواز بلند کرنا پڑتی ہے کہ سب سن لیں اس سے بھی تعب ہوتا ہے پھر مجمع کے عام ہونے سے قلب میں زیادہ بیٹھنے کا تقاضہ ہوتا ہے اور اس کا ثمرہ بعد میں مجھ کو بھگتنا پڑتا ہے ـ ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت جو لوگ حضرت کے پاس آئے ہیں وہ حضرت کی زیارت کو ـ صحبت کو ذریعہ نجات سمجھتے ہیں اس لئے مجلس تو عام ہی رہے مگر حضرت کا جس وقت جی اٹھنے کو چاہے حضرت اٹھ جایا کریں فرمایا کہ یہ میری کچھ طبعی سی بات ہے کہ زیادہ مجمع میں سے اٹھتے ہوئے شرم معلوم ہوتی ہے کہ مجلس کا مقصود تو اس قدر بڑا اور اس میں کبڈی کا سا پالا چھوا کر چل دیئے کچھ اچھا نہیں معلوم ہوتا ـ ملفوظ 115: کیفیات کا نہ ہونا بھی موجب رحمت ہے فرمایا ! کہ کیفیات محمودہ نفسانی بھی ہوتی ہیں اور روحانی بھی ـ بعض مرتبہ کیفیات کا نہ ہونا موجب رحمت ہے اور ہونا موجب فتنہ ـ کیونکہ پہلی صورت میں اپنے کو ناقص سمجھتا ہے اور دوسری صورت میں کامل ـ ملفوظ 116: آجکل کے لیڈر اور سیاسی تحریکات کے بارے میں حضرتؒ کا تفصیلی نقطہ نظر ایک مولوی صاحب نے کشمیر کے متعلق چند سوالات کئے اس پر حضرت والا نے جو جوابات ارشاد فرمائے وہ بہ عنوان سوال و جواب ذیل میں درج کرتا ہوں ـ