ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
اس سے قطع نظر جب پہلے ہی ورد کو نہیں نباہ سکے تو اس کی کیا امید ہے کہ اب جو بتلایا جائے اس کیلئے فرصت مل جائیگی ـ بدوں کسی خرچ کے تعلیم ہوگئی ہے اس لئے قدر نہیں ہوئی ـ اسی لئے حضرت حاجی صاحب ؒ فرمایا کرتے تھے کہ بھائی کتاب مفت مت دو ـ دو چار پیسہ ضرور لے لیا کرو قدر تو ہو گی کتاب کی ـ اور اس وجہ سے دیکھ بھی لیں گے کچھ صرف ہوا ہے وصول کرنا چاہئے واقعی بڑے کام کی بات فرمائی مفت کی چیز کی قدر نہیں ہوتی ـ ملفوظ 62: اپنی مصلحت اور راحت پر عمل کرنا ایک مولوی صاحب نے بوقت رخصت مصافحہ کیا حضرت والا نے ارشاد فرمایا کہ اس قدر جلد واپسی ـ عرض کیا کہ انشاء اللہ تعالی عنقریب پھر حاضر خدمت ہونگا فرمایا ! اس کی ضرورت نہیں جو مناسب اور مصلحت ہو اس پر عمل کیا جائے یہ تو میں کبھی طبعا عرض کر دیتا ہوں باقی اصل مسلک عقلا یہ ہی ہے کہ جس میں مصلحت اور راحت ہو وہ کروـ فرمایا کہ اس پر یاد آیا بعض لوگ راحت کی پرواہ نہیں کرتے یہ غضب کرتے ہیں کہ کھانے پر اصرار کرتے ہیں کہ اور کھا لو ـ سفر میں مجھ کو اکثر اتفاق ہوا کہ مجھ سے کھانے کیلئے اصرار کیا گیا ـ میں نے کہا کہ اگر مجھ کو کوئی تکلیف ہو گئی تو بھگتنی تو مجھ کو ہی پڑے گی آپ کا کیا بگڑے گا کیا آپ تکلیف کو بٹالیں گے اور بٹا ہی کیا سکتے ہیں زیادہ سے زیادہ آپ نمک سلیمانی یا کوئی چورن لا دیں گے پھر کوئی کچھ نہ بولتا تھا ـ ملفوظ 63: شریفہ پھل ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت شریفہ بھی میوہ جات میں اچھی چیز ہے ـ اور ممکن ہے کہ حضرت کی کھانسی کیلئے مفید ہو وہ لانا چاہتے تھے ـ مزاحا فرمایا کہ اگر لائیں تو کسی شریف کو لایئے شریفہ کو نہ لایئے دوہی ( منکوحہ ) بہت ہیں کوئی فوج تھوڑا ہی جمع کرنا ہے ـ اسی سلسلہ میں ارشاد فرمایا کہ میں نے تو اس کو بھی اپنے وقف نامہ میں لکھ دیا ہے کہ اگر میں تیسرا نکاح کروں تو اس کے متعلق یہ وصایا ہیں ـ ایک صاحب نے عرض کیا کہ کیا تیسرا نکاح بھی ہونے والا ہے فرمایا کہ تقدیر کا حال کس کو معلوم ہے احتیاط کی بناء پر لکھ دیا ہے بعض چیزوں