ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
کریگی ـ بناؤ سنگار چکنی چپڑی باتیں غرضیکہ دل لبھانے کی سب ہی طریق اختیار کریگی اور شریف عفیف گھر ستن ناک پر مکھی بھی نہیں بیٹھنے دے گی اس کی ایک شان ہوتی ہے اسی طرح شیخ مزور اور شیخ محقق میں فرق ہے ـ ملفوظ 191: گھر میں پکار کر داخل ہونا چاہئے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا ! کہ بعضے لوگ اپنے گھروں میں بے پکارے چلے جاتے ہیں بڑی گندی بات ہے نہ معلوم گھر کی عورتیں کس حالت میں ہیں یا کوئی محلہ کی غیر عورت گھر میں ہو اذن لیکر جب بلایا جائے گھر میں داخل ہونا چاہئے ـ ملفوظ 192: دوسرے کو کام پر مجبور نہ کرنا ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا ! کہ اگر کوئی اپنے معاملہ میں مباح شق کو اختیار کرے میں اس کے ساتھ موافقت کر لیتا ہوں اس میں آدمی بہت ہلکا رہتا ہے ـ میں بحمداللہ کسی شق کو ترجیح دیکر کسی پر حکومت نہیں کرتا کوئی بات بھی میری ایسی نہیں ہوتی جس سے دوسرے کو شبہ بھی ہو کہ یہ حکومت کی راہ سے کہہ رہا ہے اور اس کا خیال میں اس وجہ سے رکھتا ہوں کہ نہ معلوم دوسرے کا جی چاہے کرنے کو یا نہ چاہے تو نہ کسی بات کے کرنے کا حکم دیتا ہوں اور نہ کسی بات سے منع کرتا ہوں نہ معلوم کیا اثر ہو قلب پر گوارا ہو یا نہ ہو ـ مباح کے درجہ تک بالکل آزادی ہے ـ مولوی صاحب کے جانے سے اول واہلہ میں خیال ہوا کہ جو کام ان کے سپرد تھا اس کام کو کون کریگا مگر میں نے قوت سے اس خیال کی مقاومت کی اور یہ سمجھ لیا کہ ما یفعح اللہ للناس من رحمۃ فلا ممسک لھا وما یمسک فلا مرسل لہ من بعدہ وھو العزیز الحکیم ـ ( اللہ جو رحمت ( بارش وغیرہ) لوگوں کیلئے کھول دے سو اس کا بند کرنیوالا نہیں اور جس کو بند کر دے سو اس کے بند کرنے کے بعد اس کا کوئی جاری کرنیوالا نہیں اور وہی غالب حکمت والا ہے ) ـ ھوالعزیز الحکیم ؛؛ میں یہ بتلا دیا کہ وہ بڑے قادر ہیں جو کام بند ہو اس کو جاری کر سکتے ہیں اور جاری کو بند کر سکتے ہیں اور اگر اس بند ہونے سے یہ وسوسہ ہو کہ اس سے تو دین میں نقصان ہو گا تو الحکیم میں فرما دیا کہ ہم حکیم بھی ہیں اگر بند ہی کر دیں تو اسی میں حکمت ہو گی ـ