ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
ہو تو کیا وہ باقی رہ سکتی ہے ـ فرمایا کہ نہ رہنا کیا معنی اگر طبعی تواضع بھی نہ ہو وہ بھی کسی کامل کی صحبت سے پیدا ہو سکتی ہے گو اس درجہ کی نہ ہو جس درجہ کی طبعی ہوتی ہے صحبت اگر کسی کامل کی میسر آ جائے بڑے کام کی چیز ہے بڑی دولت ہے اسی کو مولانا فرماتے ہیں ؎ یک زمانہ صحبت بااولیاء ٭ بہتر از صد سالہ طاعت بے ریا ( اولیاء اللہ کی تھوڑی دیر کی صحبت سو سالہ اس طاعت سے جو بے ریا ہو بہتر ہے ) ـ ملفوظ 221: شیخ کی خدمت میں ایک خاص مدت تک رہنا ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ میں اہل طریق کے لئے ہمیشہ اس کا خیال رکھتا ہوں کہ ہر کام سہولت سے ہو جائے حتی کہ بڑے بڑے مقاصد سہولت سے حاصل ہو جاتے ہیں اور یہ موقوف ہے صحبت پر مرید کو شیخ کی خدمت میں ایک مدت خاص تک رہنا ضروری ہے ـ اس سے مقصود میں خاص سہولت ہو جاتی ہے ـ رہا یہ کہ کس قدر مدرت میں کام ہو جاتا ہے اس کا تعین مشکل ہے یہ مناسبت پر موقوف ہے اگر اہل استعداد ہوتا ہے بہت جلد کام ہو جاتا ہے ـ حضرت حاجی صاحبؒ کی خدمت میں حضرت مولانا گنگوہی رحمتہ اللہ علیہ کل پنتالیس روز رہے اس کے بعد حضرت حاجی صاحبؒ نے فرمایا کہ ہم دے چکے جو کچھ دینا تھا ـ حضرت مولانا گنگوہی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ اس وقت کا یہ فرمانا حضرت کا کہ ہم دے چکے جو کچھ دینا تھا سمجھ میں نہ آیا کہ کیا دیا مگر پندرہ برس کے بعد معلوم ہوا کہ یہ دیا تھا پھر اس پر حضرت مولانا گنگوہی نے مزاحا فرمایا کہ اگر ہم جانتے کہ یہ چیز ہے تو اتنی محنت کیوں کرتے ـ اس پر حضرت والا نے بھی مزاحا فرمایا کہ مل جانے پر فرماتے تھے ورنہ پندرہ برس تو معلوم ہی ہونے میں لگ گئے ـ ملفوظ 222: اس طریق میں مناسبت بڑی چیز ہے فرمایا ! کہ اس طریق میں مصلح کیساتھ مناسبت ہونا بڑی چیز ہے بدوں مناسبت کے طالب کو نفع نہیں ہو سکتا ـ یہی وجہ ہے کہ میں عدم مناسبت کی بناء پر طالب کو مشورہ دیتا ہوں کہ مجھ