ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
کرے کہ حقوق واجبہ کا اہتمام اور منکرات سے اجتناب رکھے انشاء اللہ نجات کے لئے کافی ہے ـ حق تعالی عقل سلیم اور فہم کامل نصیب فرمائیں اسی عقل و فہم ہر مدار ہے دین کے سب کارخانہ کا ـ جس کو یہ نصیب ہو جائیں بڑی دولت ہے بڑی نعمت ہے ـ ملفوظ 162: بعض حضرات سے عدم مناسبت کے واقعات ایک صاحب کی بے عنوانی پر حضرت والا نے ان کو خانقاہ میں آنے اور مکاتبت مخاطبت سے منع فرما دیا تھا ـ انہوں نے ایک مولوی صاحب کے واسطے سے معافی چاہی مولوی صاحب نے عرض کیا کہ فلاں شخص حضرت سے معافی کے خواستگار ہیں اور یہاں پر رہنے کی اجازت چاہتے ہیں اور بہت ہی روتے ہیں ـ فرمایا کہ وہ آنکھوں سے روتے ہیں میں دل سے روتا ہوں مگر کلفت کو کس طرح برداشت کروں خصوص ان سے جو مدعیان محبت ہیں جب ان سے ایسی کوئی بات ہو جو موجب کلفت ہو اس سے زیادہ تکلیف ہوتی ہے اگر آپ فرمائیں کہ کلفتیں اٹھا اور اذیتیں سہہ ـ میں اس کیلئے بھی تیار ہوں ـ آخر حضرت وحشی رضی اللہ عنہ کا واقعہ معلوم ہے کیا حضورؐ اس کے خلاف پر قادر نہ تھے ظاہر ہے کہ تھے مگر پھر بھی حضورؐ نے یہ فرمایا کہ تمام عمر اپنی صورت نہ دکھلانا مقصود یہ تھا کہ تمہاری صورت دیکھ کر چچا کا قتل یاد آ جاتا ہے اور اس سے تکلیف ہوتی ہے اور یہ تکلیف سبب تمہارے نقصان کا ہو گی ـ تو یہ حضور کا فرمانا حضرت وحشی ہی کی مصلحت سے تھا کہ ان کو دیکھ کر حضور ؐ کو کلفت ہوتی اس میں حضرت وحشی کا نقصان تھا ـ میں نے یہ واقعہ اپنے عذر کے لئے ایک صاحب کو لکھا تھا انہوں نے بھی ستایا تھا اور یہ بھی لکھا تھا کہ کہاں حضور اور کہاں ہم گندے ناپاک کوئی نسبت نہیں جب وہاں اتنا اثر ہوا اگر یہاں ہو تو کیا بعید ہے ـ وہ صاحب جواب میں لکھتے ہیں کہ حضرت وحشی رضی اللہ عنہ نے تو قتل کیا تھا ـ میں نے قتل تھوڑا ہی کیا ہے ـ میں نے جواب میں لکھا کہ حضرت وحشی رضی اللہ عنہ نے کفارہ بھی ایسا ہی زبردست کیا تھا کہ اسلام لے آئے تھے جس کی شان یہ ہے کہ یھدم ماقبلہ ( پچھلے گناہوں کو مٹا دیتا ہے )