ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
معاملات میں نہیں پڑنا چاہئے بڑی ضرورت اس کی ہے کہ ہر شخص اپنی فکر میں لگے اور اپنے اعمال کی احلاح کرے آج کل یہ مرض عام ہو گیا ہے عوام میں بھی اور خواص میں بھی کہ دوسروں کی تو اصلاح کی فکر ہے اپنی خبر نہیں ـ میرے ماموں صاحب فرمایا کرتے تھے کہ بیٹا دوسروں کی جوتیوں حفاظت کی بدولت کہیں اپنی گٹھڑی نہ اٹھوا دینا ـ واقعی بڑے کام کی بات فرمائی ـ ملفوظ 5: میدان میں آنا چاہیے کا نعرہ فرمایا کہ اب تو یہ حالت ہے اور اسی کی فکر ہے کہ میدان میں آنا چاہیے میدان میں آنے کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ حجرہ بھی ہاتھ سے جاتا رہتا ہے اور میدان بھی ہاتھ نہیں آتا پھر ان لوگوں کے نزدیک میدان میں آنے کے نہ کچھ شرائط ہیں نہ حدود ہیں ـ دیوانوں کی سی ایک بڑ ہے کہ میدان میں نکلنا چاہئے آنا چاہئے یہاں تک نوبت آ گئی کہ زبانوں پر یہ آتا ہے کہ مسائل کا وقت نہیں کام کا وقت ہے کام کرنا چاہئے جو لوگ ایسے ہیں وہ خود تو کسی کام کے رہے ہی نہیں اس پر غضب یہ ہے کہ خود تو مبتلا ہوئے ہی تھے بے چارے طالب علموں کو جو پڑھنے پڑھانے میں مشغول تھے اس بلا میں مبتلا کر دیا اور میدان میں لا کھڑا کیا یہ ایسا چٹیل میدان ہے کہ دانہ ہے نہ پانی نہ دنیا ہے نہ دین ـ اس بد نظمی اور بے ڈھنگے پن کی کوئی حد ہے ـ میری یہ رائے ہے کہ کسی تحریک میں بھی طالب علموں کو شرکت کی اجازت نہ ہونی چاہئے اس میں سخت مضرت ہے آئندہ کیلئے جو کہ اس وقت محسوس نہیں ہوتی آخر میں پوچھتا ہوں کہ پڑھنے پڑھانے میں جب کوئی مشغول نہ رہے گا تو پھر یہ جماعت علماء کی آئندہ کام کرنے والی کہاں سے پیدا ہوگی ـ تم تو سب کچھ ہو علماء ہو مقتداء ہو پیشوا ہو تم ہی کرو جو کرنا ہے مگر طلباء کو تو اپنے کام میں لگا رہنے دو تاکہ آئندہ دین کے احکام بتلانے والی جماعت کا سلسلہ جاری رہے ـ کیا یہ خیال ہے کہ آئندہ دین کی ضرورت ہی نہیں رہے گی ـ جیسا کہ کہتے ہیں کہ اب مسائل کا وقت نہیں کام کا وقت ہے ـ کوئی ان حضرات سے پوچھے کہ جو آپ مقتدا اور پیشوا کہلائے یا بنے وہ لکھنے پڑھنے ہی کی بدولت تو بنے اور اب اسی کی جڑ کاٹ رہے ہو ـ خود تو مزے میں رہے سب کچھ بن گئے دوسروں کی جڑ کاٹی جا رہی ہے ـ