ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
بد فہمی اور کم عقلی کے متعلق فرمایا کہ میری عادت ہے کہ جو خط آتا ہے اسی مضمون پر خط کھینچ کر جواب لکھ دیتا ہوں اس پر ایک شخص نے لکھا تھا کہ میرے ہی خط پر آپ نے لکھ دیا میری بڑی اہانت کی ـ فرمایا کہ بندہ خدا ! میں نے تو اعانت کی اہانت نہیں کی ـ ایسے ایسے خوش فہم دنیا میں آباد ہیں ـ ملفوظ 79: نفس کی خباثت اور اتباع سنت کا کید فرمایا ! کہ نفس بھی عجیب چیز ہے اتباع ہوی کو کبھی کبھی اتباع سنت کے رنگ میں دکھاتا ہے اس کا ایسا لطیف کید ہوتا ہے کہ اتباع ہوی کو یہ سمجھتا ہے کہ میں اتباع سنت میں مشغول ہوں ـ صاحبو ! یہ تو آسان ہے کہ انسان یہ کہے کہ میں مومن ہوں مگر سنت کا دعویٰ بڑا مشکل ہے اس وقت ان دونوں میں فرق کرنا محقق اور عارف ہی کا کام ہے اسی ہی لیے ضرورت ہے کہ اپنے حالات کی اطلاع اپنے مربی کو کرتا رہے وہ اپنے تجربات و بصیرت کی بناء پر اس کی رہبری کریگا اور اس کو تمام سخت سے سخت گھا ٹیوں سے لیکر گزر جائے گا ـ ملفوظ 80 : دوستوں کا خیر خواہ ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت کو اپنے متعلقین سے بے حد محبت ہے امید ہے کہ حضرت آخرت میں اسی طرح یاد رکھیں گے اور پہچان لیں گے فرمایا کہ محبت کا دعوی تو بہت بٰڑی چیز ہے یوں بھی تو آپ پوچھ سکتے ہیںٰ کہ اپنے دوستوں کیلئے دعا بھی کرتا ہے ـ مجھ کو اپنے دوستوں کی حالت کی معرفت ہی نہیں اور محبت فرع ہے معرفت کی اور معرفت اسلئے نہیں کہ اپنی حالت خود ہی کو خوب معلوم ہوتی ہے اس لئے میں محبت کا دعوی نہیں کرتا یہ بڑی چیز ہے ہاں خیر خواہی کا دعوی کرتا ہوں کہ اپنے دوستوں کا خیر خواہ ضرور ہوں ـ ملفوظ 81: مستجاب الدعوات تھے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا ! کہ آجکل لوگوں کی عجیب حالت ہے ذرا کوئی نیک کام کیا الہام اور وحی کے منتظر ہو جاتے ہیں کہ شاید کوئی آواز آسمان سے آئے گی ـ یا اپنی کسی حاجت