ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
ملفوظ 225: آئینہ میں تصویر نظر نہیں آتی یا کہ حضرت شیشہ میں بھی تصویر ہوتی ہے اس کو دیکھنا کیوں جائز ہے فرمایا میں اس سوال کو سمجھا نہیں شیشہ میں کیسی تصویر ہوتی ہے عرض کیا کہ جب شیشہ انسان دیکھتا ہے تو اس کی تصویر اس میں نظر آتی ہے فرمایا اس میں تصویر کہاں ہوتی ہے غلط ہے اس کی تو صورت یہ ہے کہ یہ آپ کی نگاہ کی شعاع جو اس پڑتی ہے وہ شعاع واپس ہو کر چہرہ پر پڑتی ہے تو یہ چہرہ نظر آتا ہے اس میں کچھ بھی نہیں مرئی ( دکھائی دینے والی چیز ) یہ خود ہی ہوتا ہے ـ عرض کیا کہ آج حضرت کے فرمانے سے سمجھ میں آیا بہت عرصہ سے یہ شیشہ دل میں تھا فرمایا کہ احکام میں دخل دینا عوام کو اسی واسطے جائز نہیں نہ معلوم کیا گڑ بڑ کریں غرض اس کو دوسری تصاویر پر قیاس نہیں کر سکتے ـ 8 رمضان المبارک 1350ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم یکشنبہ ملفوظ 226: آرام کے وقت دوسرے کو تکلیف دینا فرمایا ! کہ آج ایک صاحب عین آرام کے وقت میرے پاس آئے جس سے مجھ کو اذیت پہنچی ـ اوقات راحت میں کسی کے پاس پہنچ جانا بہت ہی برا ہے ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت خلاف ادب بھی تو ہے فرمایا سب ہی کچھ ہے مگر لوگوں کو ان باتوں کا مطلق خیال نہیں ـ ان معاملات کو دین کی فہرست ہی سے نکال دیا ہے ـ اسی سلسلہ میں فرمایا کہ حضرت حاجی صاحبؒ کے پاس جب حضرت یہاں مقیم تھے ایک شخص ایسے وقت آتا کہ وہ وقت حضرت کے قیلولہ کا ہوتا اور وہی اس کے آنے کا ہوتا دو چار روز کے بعد حضرت حافظ جامن صاحبؒ نے اس شخص کی خوب خبر لی اور خوب ہی ڈانٹا کہ یہ کیا واہیات ہے ـ رات بھر تو بیوی کے بغل میں پڑے سوتے ہو اور دوسروں کے آرام کے وقت میں مخل ہوتے ہو تم کیا جونو ! درویشوں کی قدر ! بے چارے رات بھر تو جاگیں دن میں اگر وقت ملتا ہے تو آپ آ کودتے ہیں ـ خبردار ! اگر ایسے وقت میں میں نے تم کو یہاں دیکھا ٹانگیں