ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
بھیک لا بھیک ہی کے نعرہ کیوں نہ لگائے مقصود بھی حاصل ہوتا اور جائز بھی ہو جاتا یعنی کچھ مل بھی جاتا فرمایا ان ہی شرکیات میں مبتلا ہیں اس کا سبب جہل ہے ـ ملفوظ 29 : شجاع رحم دل ہوتا ہے اور بز دل بے رحم فرمایا کہ یہ یاد رکھنے کی بات ہے کہ شجاع آدمی ہمیشہ رحم دل ہوتا ہے اور بز دل ہمیشہ بے رحم ہوتا ہے تجربہ ہے ہندوستان ہی میں دیکھ لیجئے ماشاء اللہ مسلمان شجاع ہیں ان کا اگر کبھی قابو پڑ جاتا ہے تو بے رحم دلی کا برتاؤ کرتے ہیں اور دوسری قومیں اس کے برعکس صدہا نظائر اس کے موجود ہیں ـ دیکھئے ترک سب سے زیادہ شجاع قوم ہے بے حد رحم دل ہے ـ اسی سلسلہ میں فرمایا کہ خود کشی کرنا بھی بز دلی پر دال ہے خود کشی وہی کرتا ہے فو بودا ہوتا ہے ـ مصیبت کا تحمل نہیں کر سکتا ـ چناچہ عورتیں زیادہ خود کشی کرتی ہیں کیا ان کو کوئی شجاع کہتا ہے ـ اس پر فرمایا کہ یہاں پر ایک شخص آئے تھے انہوں نے خود کشی کی ـ عجیب بات یہ ہے کہ نہ تڑپے نہ آواز نکلی ـ بڑے ہی استقلال سے اس شخص نے جان دی مگر سبب اس کا وہی بز دلی کہ حادثات کا مقابلہ نہ کر سکے یہ کون سی بہادری کی بات ہے اور عجیب بات ہے کہ ضرب کے بعد آدمی اضطرارا تڑپتا تو ہے مگر کچھ نہیں کوئی نشان تڑپنے کا تھا ہی نہیں حیرت ہوگئی مجھ کو تو بڑا رنج بڑا صدمہ بڑا قلق ہوا کہ جابندہ خدا دل کی کچھ کہہ تو لیتا انشاء اللہ کیسی ہی بات ہوتی تسلی تشفی کر دیتا ـ مجھے اس واقعہ میں صرف اسی بات کا رنج ہے کہ اس نے اپنے دل کی کہی ہی نہیں ـ ایک صاحب نے عرض کیا کہ خود کشی کی عنداللہ مواخذہ اپنے ذمہ لیا فرمایا جی ہاں شاید عند اللہ معذور ہو کسی کو کیا خبر ! اس شخص پر کیا گزر رہی تھی جس کو وہ برداشت نہ کر سکا اللہ ہی علیم ہے ـ ملفوظ 30 : تحریک خلافت میں د شمنی کے واقعات سے باطنی نفع فرمایا کہ زمانہ تحریک خلافت میں ہر قسم کے الزامات اور بہتان میرے سر پر تھوپے گئے ہیں میں نے کہا کہ کہہ لو بھائی جو تمہارا جی چاہتا ہے اللہ سے معاملہ ہے وہ تو دیکھ رہے ہیں ـ تمہارے برا بھلا کہنے سے ہوتا کیا ہے اور میرا ضرر کیا ہے بلکہ اس صورت میں نفع کی تو توقع ہے کہ کچھ نیکیاں