ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
تھے جن سے ملنے کو منع کیا گیا تھا اس پر فرمایا کہ واردات کی مخالفت معصیت تو نہیں مگر دنیاوی ضرر ضرور ہو جاتا ہے ـ اور یہ ضرر اضطرارا تو نہیں مگر اختیارا کبھی مفضی ہو جاتا ہے ـ ضرر دینی کی طرف اور وہ ضرر دینی اس طرح پر ہوتا ہے کہ کسی معصیت کا وسوسہ ہوا اور اس سے بچنے کیلئے کہ ہمت سے اس کی مقاومت ہو سکتی تھی مگر طبعا کسل ہو گیا اور اس سے غباوت ہو گئی اس لئے اعمال میں کمی ہو گئی ـ اب اس میں دو ہی صورتیں ہیں کہ پھر وہ عمل اگر واجت تھا تو خسران ہوا اور اگر واجب نہ تھا تو حرمان ہوا ہے ـ بڑا نازک راستہ بڑے ہی سنبھل کر چلنے کی ضرورت ہے ـ ملفوظ 50 : فلاں کا فلاں کی نسبت سلب کرنا فرمایا ! کہ ایک کام کی بات یاد آئی یہ جو مشہور ہے کہ فلاں بزرگ نے فلاں بزرگ کی نسبت سلب کر لی ـ حضرت مولانا رشید احمد صاحب ؒ نے فرمایا ہے کہ نسبت قرب الٰہی کا نام ہے اس کو کوئی سلب نہیں کر سکتا ـ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ایک چیز حق تعالی بندہ کو عطا فرمائیں دوسرا کون ہے کہ جو اس سے سلب کر لے ـ حقیقت اس کی صرف یہ ہے کہ کسی تصرف سے کسی کیفیت نفسانیہ کو مضمحل کر دے جس سے نشاط کی جگہ غباوت ہو جائے مگر وہ اس کا مقابلہ کر سکتا ہے لیکن اگر مقاومت نہ کی پھر اخلال عمل کے سبب اس کا اثر نسبت تک بھی پہنچ جاتا ہے ـ ملفوظ 51: کیفیات اور اعمال کا فرق فرمایا ! کہ آجکل لوگ کیفیات کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں جو کہ غیر مقصود ہیں گو یہ کیفیات غیر مقصودہ لذیذ ہوتے ہیں ـ جیسے مرچ ہے کہ تغذیہ میں غیر مقصود ہے مگر لذیذ ہے ـ اور اب تو لوگ ان کیفیات کو مقصود سمجھ کر گویا نری مرچوں کا سالن کھاتے ہیں کیا حاصل ہوتا ہوگا نری آگ ہی آگ ہے ایسے ہی علوم غیر مقصودہ میں جیسے چکنے چپڑے مضامین ہوتے ہیں وہ علوم مقصودہ میں نہیں ہوتے اس کی بالکل ایسی مثال ہے ـ دیکھئے ! اگر روپیہ کا سکہ خوب صورت نہ ہو تو پھر بھی چونسٹھ ہی پیسے ملیں گے اور یہ شیشہ