ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
دروں سینہ زخم بے نشاں زدہ ٭ بخیرتم کہ عجب تیر بے گمان زدہ ( میرے دل میں تو نے ایک ایسا زخم لگایا ہے کہ جس کا کوئی نشان نظر نہیں آتا لہذا حیران ہوں کہ کیسا تیر مارا ہے جس کا وہم وگمان بھی نہ تھا ) ـ بعض صغائر مثل بدبو سہ وغیرہ کے اپنے آثار کے لحاظ سے کبائر سے بھی زیادہ مضر ہو جاتے ہیں اور معاصی میں گو تفاوت ہے مگر اہل علم کو چاہئے کہ عوام کیلئے عنوان اختیار نہ کیا کریں کہ شراب میں گناہ کم ہے قتل سے بلکہ عنوان ہونا چاہئے کہ قتل میں شراب نوشی سے بھی زیادہ گناہ ہے ـ یہ نہ کہنا چاہئے کہ پیشاب نا پاکی میں کم ہے پاخانہ سے بلکہ یہ کہے کہ پیشاب شدید ہے گندگی میں اور پاخانہ اشد ہے ـ عنوانات کو بڑا دخل ہوتا ہے ـ مصلح اور مبلغ کو بڑے فہم کی ضرورت ہے ـ ملفوظ 281: بلکہ مسلمان ، مسلمان نہ رہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا ! کہ لوگ کہتے ہیں کہ اب ہندو ہندو نہ رہے پہلے ہندو بہت ڈرتے تھے مگر میں کہتا ہوں کہ یہ وجہ نہیں وجہ یہ ہے کہ مسلمان مسلمان نہ رہے اگر مسلمان مسلمان ہو جائیں تو سب ہی پانی بھرتے نظر آئیں ـ ملفوظ 282: حضرتؒ کی تسبیح ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت کے پاس جو اس وقت تسبیح ہے یہ حضرت حاجی صاحبؒ کی عطا فرمائی ہوئی ہے فرمایا کہ یہ وہ تسبیح نہیں یہ تسبیح امیر عبدالرحمن خان والی کابل نے اپنے کمانڈر ان چیف کو دی تھی ـ انہوں نے محمد خان صاحب خور جوی کو دی ـ محمد خان صاحب میرے پیر بھائی تھے انہوں نے مجھ کو دی یہ سنگ مقصود کی تسبیح ہے ـ ملفوظ 283: جبہ شریف کی رسمیں فرمایا ! بعض جگہ اس کی رسم ہے کہ جبہ شریف آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمرہ لوگ ننگے سر اور پابر ہنہ پھرتے ہیں اس سے عوام کے عقائد بگڑ جانے اور غلو کا اندیشہ ہے ورنہ اپنی ذات میں ایسی بزرگ محترم چیز ہے کہ سر کے بل چلنا بھی کم ہے مگر ایسی باتیں انتظام شریعت کے خلاف ہیں لہذا اجتناب ضروری ہے ـ