۱… القادیانیہ صورۃ علی نبوۃ محمدیہ۔
۲… قادیانیت اسلام اور نبوت محمدیہ کے خلاف ایک بغاوت۔
۳… القادیانیہ والقادیانیہ دراستہ وتحلیل۔ پاکستان میں جب قادیانیوں کو غیرمسلم اقلیت قرار دیا گیا تو آپ نے حضرت شیخ بنوریؒ کو جو والا نامہ تحریر فرمایا وہ یہ ہے:
’’سب سے پہلے تو آپ کو اس عظیم کامیابی پر آپ کے اسلاف کے ایک ادنیٰ نیاز مند کی حیثیت سے مخلصانہ مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ جس کے متعلق بدیع الزمان الہمدانی! کے یہ الفاظ بالکل صادق ہیں۔ فتح فاق الفتوح وامنت علیہ الملائکہ والروح! اس میں کوئی شبہ نہیں کہ آپ کے اس کارنامہ سے آپ کے جدامجد حضرت سید آدم بنوریؒ اور ان کے شیخ حضرت امام ربانیؒ اور آپ کے استاذ ومربی حضرت علامہ سید محمد انور شاہ کشمیریؒ کی روح ضرور مسرور ہوئی اور اس کی بھی امید ہے کہ روح مبارک نبوی علیہا الف الف سلام! کو بھی مسرت حاصل ہوئی ہوگی۔ فہنیاًلکم وطوبیٰ! اگر میری ملاقات ہوئی تو میں آپ کے دست مبارک کو بوسہ دے کر اپنے جذبات کا اظہار ضرور کروں گا۔‘‘
(ماہنامہ بینات حضرت بنوریؒ نمبرص۳۶۲، محرم الحرم ۱۳۹۸ھ)
عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت نے چناب نگر میں اپنا مرکز قائم کیا۔ حضرت مولانا علی میاںؒ ڈھڈیاں سے واپسی پر حضرت مولانا محمد حیاتؒ کو ملنے کے لئے تشریف لائے۔ گزشتہ چند سالوں میں فتنہ قادیانیت نے دوبارہ انڈیا میںپرپرزے نکالنے شروع کئے تو دارالعلوم دیوبند کے ذمہ دار حضرات نے مجلس تحفظ ختم نبوت کل ہند کی بنیاد رکھی اور ایک عظیم الشان سیمینار کا اہتمام کیا۔ اس میں آپ برابر کے شریک سفر رہے۔ مجلس تحفظ ختم نبوت کل ہند کے زیراہتمام مورخہ ۱۴؍جون ۱۹۹۷ء کو عظیم الشان کل ہند سطح پر کانفرنس کا اہتمام کیاگیا۔ اس کے متعلق آپ نے حضرت مولانا مرغوب الرحمن صاحب دامت برکاتہم مہتمم دارالعلوم دیوبند کو ذیل کا والا نامہ تحریر فرمایا: