بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
گرامی منزلت جناب مولانا مرغوب الرحمن صاحب مہتمم دارالعلوم دیوبند!
السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ، زیدت مکارمہ!
امید ہے مزاج گرامی بعافیت ہوگا۔ دارالعلوم کے جلسہ انتظامی (مجلس شوریٰ) میں شرکت کا دعوت نامہ اور ردقادیانیت کے جلسہ کی اطلاع لکھنؤ میں ملی تھی۔ راقم نے اپنی صحت کی کمزوری، سن رسیدگی اور کچھ دن آرام کے لئے بمبئی کے سفر اور قیام کا ذکر کر کے حاضری سے معذرت کا خط لکھا تھا، جو پہنچا ہوگا۔ لیکن بمبئی میں ۴؍جون کا روزنامہ ’’انقلاب‘‘ دیکھا تو اس میں ۱۴؍جون کو دہلی میں ردقادیانیت کے جلسہ کی جو دارالعلوم دیوبند کی طرف سے اور آپ کے زیراہتمام منعقد ہورہا ہے ، اطلاع پڑھی۔ اس سے بہت خوشی ہوئی اور یہ ارادہ کر لیا کہ میں قیام کو مختصر کر کے ۱۳؍جون کو دہلی میں پہنچ جاؤں اور جلسہ میں شرکت کی سعادت جو دینی غیرت کا تقاضا ہے، حاصل کروں۔ چنانچہ یہ پروگرام بنالیا کہ ۱۳؍جون تک دہلی پہنچ جاؤں اور ۱۴؍جون کو جلسہ میں شریک ہوں۔ میں صدق دل سے آپ کو، دارالعلوم کو اور اس جلسہ کے تمام محرکین کو مبارک باد دیتا ہوں کہ انہوں نے بروقت قدم اٹھایا اور دارالعلوم کی روایات دفاع عن الدین او دفاع عن العقیدۃ السلامیہ کا ثبوت دیا۔ راقم بمبئی کے قیام میں قادیانیت ہی پر تبصرہ اور اس کے سلسلہ میں کچھ لکھ رہا تھا۔ اس سے پہلے قادیانیت پر عربی میں مستقل کتاب لاہور میں لکھ چکا تھا جو بلاد عربیہ میں بہت مقبول ہوئی اور جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ نے اس وقت تک اس کے پانچ ایڈیشن نکالے ہیں اور انگریزی ترجمہ کے بھی دو ایڈیشن شائع کئے۔ مجلس تحقیقات ونشریات اسلام ندوۃ العلماء کی طرف سے آپ کی خدمت میں عربی اور اردو ایڈیشن کے بعض رسائل پہنچے ہوں گے۔
اطلاعاً آپ کی خدمت میں یہ عریضہ لکھا جارہا ہے۔ راقم کا قیام اوکھا جامعہ نگر میں مولوی عباس صاحب ندوی کے مکان پر رہے گا۔ جلسہ میں انشاء اﷲ! شرکت کی سعادت حاصل کروں گا۔ اﷲتعالیٰ اس جلسہ کو ہر طرح سے مفید اور کامیاب کرے۔ برائے کرم ہمارا سلام اور