آپؐ نے فرمایا: ’’یکون فی آخر الزمان دجالون، کذابون، یاتونکم من الاحادیث بما لم تسمعوا انتم ولا آبائکم فاایاکم وایاہم لا یضلونکم ولا یفتنونکم (مسلم ج۱ ص۱۰، باب النہی عن الروایہ عن الضعفائ)‘‘ آخری زمانہ میں بڑے کذاب اور دجال پیدا ہوں گے جو تم کو ایسی باتیں آکر سنائیں گے جو تم نے اور تمہارے باپ دادوں نے نہ سنی ہوں گی۔ لہٰذا تم ایسے لوگوں کے قریب بھی نہ بھٹکنا اور خود کو ان سے بچانا وہ تم کو گمراہ نہ کر دیں اور تم کو فتنہ میں نہ ڈال دیں۔
تاویل وقیاس کی بات تو جانے دیجئے۔ مرزاغلام احمد قادیانی نے خود کو نبی منوانے کے لئے قرآن پاک کی معنوی تحریف کرنے تک سے اجتتناب نہیں کیا اور یہ اندوہناک سلسلہ یہیں ختم نہیں ہوجاتا۔ بلکہ ان کے بڑے صاحبزادے مرزابشیرالدین محمود نے قرآن پاک میں معنوی تحریف اور تغیر وتبدل کی وہ مثال قائم کی کہ بائبل کے محرفین بھی منہ دیکھتے رہ گئے۔
یہ کتابچہ مرزاغلام احمد قادیانی اور مرزابشیر الدین محمود کی قرآن پاک میں تحریفات کو منظر عام پر لانے کے لئے مرتب کیاگیا ہے۔ یہ بات اپنی جگہ مسلم ہے کہ قرآن پاک میں تحریف کرنے کی مذموم کوشش میں قادیانی زعماء تنہا نہیں بلکہ اﷲ کے سچے دین اسلام کے ازلی دشمن بدفطرت وبدطینت، کینہ پرور یہودی بھی بارہا یہ مذموم کوشش کر چکے ہیں۔ ابھی گذشتہ ماہ ہی یہ جگر سوز خبر اخبارات میں چھپی تھی کہ گذشتہ ماہ یہودیوں نے قرآن پاک کے ایسے نسخے پاکستان میں پہنچا دئیے ہیں۔ جن میں تحریف کی گئی ہے۔ حکومت پاکستان نے ایسے تمام محرف شدہ نسخے برآمد کر کے ان کو تلف کر دیا۔ خدا کرے یہ کتابچہ بہت سے لوگوں کی ہدایت کا باعث بنے۔
عبدالرحیم منہاج
یہودی طرز عمل
آنجہانی مرزاغلام احمد قادیانی یہودیوں کے کلام الٰہی میں تحریف کرنے کی وضاحت کرتے ہوئے لکھتے ہیں۔ ’’یہودی بھی ایسے کام کرتے تھے۔ اپنی رائے سے اپنی تفسیر میں بعض آیات کے معنی کرتے وقت بعض الفاظ کو مقدم اور بعض کو مؤخر کر دیتے تھے۔ جن کی نسبت قرآن مجید میں آیت موجود ہے۔ ان کی تحریف ہمیشہ لفظی نہیں ہوتی تھی۔ بلکہ معنوی بھی، سو ایسی تحریفوں سے ہر مسلمان کو ڈرنا چاہئے۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۷۸،۷۹)
مرزاقادیانی کی یہ عبارت دیگراں رانصیحت خود را فضیحت‘‘ کی مصداق ہے۔