مرزاغلام احمد قادیانی کی مجلس میں لے جاتے ہیں اور مرزاقادیانی اور ان کے خلفاء یا دیگر رکنوں کی زبانی تمہاری تسلی کرادیتے ہیں۔ کیوں! کہو یہ طریق درست ہے؟
اختر… جی ہاں! بالکل ٹھیک ہے۔
شوخ صاحب کا اختر میاں کو ہمراہ لے کر قادیانی دربار میں آنا۔
قادیانی دربار
شوخ… جناب مرزا صاحب آپ کے اﷲ کا نام کیا ہے؟
مرزا… ’’انی انا الصاعقہ‘‘ میں صاعقہ ہوں۔ (ملفوظات احمدیہ ج۴ ص۳۳۹)
شوخ… اس کا مطلب کیا ہے؟ مہربانی کر کے اس سے آگاہ کیجئے؟
مرزا… یہ اﷲ کا نیا اسم ہے۔ آج تک کہیں نہیں سنا۔ (تذکرہ ص۴۲۵)
شوخ… جناب مرزاجی آپ کے خدا کا نام کیا ہے؟
مرزا… خدا نے مجھے مخاطب کر کے فرمایا کہ ’’یلاش‘‘ خدا ہی کا نام ہے۔
(تذکرہ ص۳۶۳، تحفہ گولڑویہ ص۶۹، خزائن ج۱۷ ص۲۰۳)
شوخ… مرزاجی اس کا مطلب کیا ہے؟
مرزا… ’’یہ ایک نیا الہامی لفظ ہے کہ اب تک میں نے اس کو اس صورت پر قرآن اور حدیث میں نہیں پایا اور نہ ہی کسی لغت کی کتاب میں دیکھا ہے۔‘‘
(تذکرہ ص۳۶۳، تحفہ گولڑویہ ص۶۹، خزائن ج۱۷ ص۲۰۳)
شوخ… اچھا مرزاجی! آپ کا رب کون سا ہے۔ اس کا نام بھی بتائیے۔
مرزا… مجھے الہام ہوام ’’ربنا عاج‘‘ ہمارا رب عاجی ہے۔
(براہین احمدیہ ص۵۵۵،۵۵۶، خزائن ج۱ ص۶۶۳)شوخ… جناب اس کے کیا معنی ہیں۔ سمجھا کر مشکور فرمائیں۔ نوازش ہوگی۔
مرزا… اس کے معنی ابھی تک معلوم نہیں ہوئے۔
اختر… شوخ صاحب! کیا واقعی عاج کے معنی کسی کو معلوم نہیں؟
شوخ… اختر میاں سنو! لغت نے عاج کے معنی یوں بیان کئے ہیں۔
(۱)استخوان فیل۔ (۲)ہاتھی دانت۔ (۳)گوبر۔
اختر… واہ سبحان اﷲ! مرزاقادیانی کے رب کی تعریف تو خوب ہے۔