یہ تو ہوسکتا ہے کہ ایک مسلمان ناموس رسول کے لئے اپنا جان، مال، تن، من، دھن، اولاد سب کچھ قربان کر کے اگر تختہ دار پر بھی لٹکنا پڑے تو اس کو بسروچشم قبول کرے۔ مگر یہ نہیں ہو سکتا کہ وہ اپنے ہاوی وراہنما سید الانبیاء حضرت محمد مصطفیﷺ یا آپ کی اہلیت یا خدا کے کسی برگزیدہ نبی کی شان میں گستاخی آمیز کلمات سن کر ان کو برداشت کرے۔ جن کا کچھ حصہ ذیل میں درج کیا جاتا ہے۔
توہین حضرت محمد مصطفیﷺ وعیسیٰ علیہ السلام
۱…
منم مسیح زماں ومنم کلیم خدا
منم محمد واحمد کہ مجتبیٰ باشد
ترجمہ: میں مسیح زمانے کا ہوں میں موسیٰ کلیم اﷲ ہوں، میں محمد اور احمد ہوں۔
(تریاق القلوب ص۳، خزائن ج۱۵ ص۱۳۴)
۲…
اینک منم کہ حسب بشارات آمدم
عیسیٰ کجا است تابہ نہد پابہ ممبنرم
ترجمہ: میں وہ ہوں کہ جو خوشخبری کے ساتھ آیا ہوں۔ عیسیٰ کو کیا طاقت ہے کہ میرے ممبر پر قدم رکھے۔ (ازالہ اوہام ص۱۵۸، خزائن ج۳ ص۱۸۰)
۳…
ابن مریم کے ذکر کو چھوڑو
اس سے بہتر غلام احمد ہے
(دافع البلاء ص۲۰، خزائن ج۱۸ ص۲۴۰)
۴…
آدمم نیز احمد مختار
دربرہم جامہ ہمہ ابرار
(نزول مسیح ص۹۹، خزائن ج۱۸ ص۴۷۷)