مرزاقادیانی کے متبعین احمدی نہیں بلکہ غلامی اور مرزائی ہیں
مرزاغلام احمد قادیانی کے متبعین اپنے کو احمدی کہتے ہیں اور بے علم لوگوں کو کچھ اس طرح سے باور کراتے ہیں کہ ہم احمد بن عبداﷲ العربیﷺ کی طرف منسوب ہیں اور حقیقت میں ان کی یہ نسبت ان کے نزدیک مرزاغلام احمد قادیانی کی طرف ہے۔ جس کا اظہار وہ اس وقت کرتے ہیں۔ جب کہ انسان ان کے دام تلبیس میں پھنس جاتا ہے۔ قادیانی اپنے کو جس جھوٹے نبی کی امت قرار دیتے ہیں۔ وہ مرزاغلام احمد قادیانی تھا۔ لہٰذا یہ لوگ غلامی یا مرزائی یا قادیانی کے لقب سے مشہور کئے جانے کے قابل ہیں۔ مسلمان قادیانیوں کو احمدی کہنے سے پرہیز کریں۔ قادیانیوں نے تو اپنے جھوٹے نبی سے جھوٹ اور مکروفریب اور دجل سیکھا ہے۔ سادہ لوح مسلمانوں سے تعجب ہے کہ وہ جب مرزاقادیانی کے ماننے والوں کا تذکرہ کرتے ہیں تو ان کو احمدی کہتے ہیں۔ قادیانیوں کو احمدی کہنے والوں کے دل میں اگرچہ یہ نہ ہو کہ مرزاقادیانی کے ماننے والے مسلمان ہیں اور احمد مجتبیٰﷺ سے نسبت رکھتے ہیں۔ لیکن ایسا کہنے سے غیر شعوری طور پر مرزائیوں کی ایک طرف سے تائید ہوتی ہے۔ اس لئے سب مسلمانوں پر لازم ہے کہ مرزاقادیانی کے ماننے والوں کو مرزائی یا قادیانی یا غلامی کہیں۔ لفظ احمدی ان کے لئے استعمال کرنے سے مکمل طریقہ پر سختی سے پرہیز کریں۔
مرزاقادیانی کی جھوٹی نبوت کا جھوٹی پیشین گوئیوں سے سہارا
جیسا کہ ہم نے عرض کیا مرزاغلام احمد قادیانی اپنی جھوٹی نبوت کے لئے پیشین گوئیوں کا سہارا لیتا تھا اور یہ پیش گوئیاں ہی اس کے خیال میں اس کے حق ہونے کا سب سے بڑا معجزہ تھیں۔ اب ہم اس کی بعض پیشین گوئیاں ذکر کرتے ہیں۔ جن کا جھوٹ ہونا دشمن اور دوست سب پر عیاں اور واضح ہوچکا ہے۔ اس کی کوئی بھی پیشین گوئی صحیح اور سچی ثابت نہیں ہوئی۔ لیکن ہم یہاں اس کی ایسی بعض پیشین گوئیوں کا تذکرہ کرتے ہیں۔ جن کو اس نے اپنی حقانیت کا معیار بنایا تھا۔
محمدی بیگم سے نکاح ہونے کی پیش گوئی اور اس کا جھوٹ ثابت ہونا
مرزاغلام احمد قادیانی کی ایک پیش گوئی یہ تھی کہ محمدی بیگم سے میرا نکاح ہوگا۔ اس نے کہا تھا کہ اﷲتعالیٰ سارے موانع کو دور فرمادے گا اور یہ لڑکی اس عاجز کے نکاح میں آئے گی۔