چنانچہ آپ کا خط ملتے ہی حضرت مولانا محمد علی جالندھریؒ نے جواب اور پھر کتابیں ڈاک سے بھجوادیں اور ساتھ ہی تحریر کیا کہ اردو ایڈیشن (قادیانیت) لکھنؤ سے شائع کرالیں۔ رقم مجلس تحفظ ختم بنوت پاکستان کے بیت المال سے بھجوا دی جائے گی۔ چنانچہ اس کے جواب میں مولانا ابوالحسن علی ندویؒ نے تحریر فرمایا:
حضرت مولانا المحترم زیدہ مجدہ والطافہ
السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ، امید کہ مزاج بخیر ہوگا!
گرامی نامہ اور اس کے بعد رجسٹرڈ پیکٹ ملا۔ اس توجہ کے لئے شکر گزار ہوں۔ اﷲ تعالیٰ آپ کی مساعی میں برکت عطا فرمائے۔ جناب نے بھی لکھنؤ میں طباعت کی تاکید فرمائی ہے اور یہی مناسب معلوم ہوتا ہے۔ ابھی مصارف کا کوئی انداہ نہیں۔ رقم کا پہنچنا بہت مشکل ہے۔ البتہ یہ صورت ممکن ہے کہ حضرت والا (حضرت رائے پوریؒ) کے ساتھ جو رفقاء خدام رائے پور تشریف لائیں وہ قانونی رقوم اپنے ساتھ لے آئیں۔ یعنی جتنی رقم لانے کی (قانوناً) اجازت ہے۔ ہر ایک رفیق اتنی ہی رقم لے آئے۔ علی الحساب وہ رائے پور میں محفوظ رہے۔ جب ضرورت ہو وہاں سے حاصل کر لی جائے۔ ابھی مجھے خود مصارف کا اندازہ نہیں۔ کتابوں کی فہرست یہ معلوم کرنے کے بعد کہ کتب خانہ ندوۃ العلماء میں کون سی کتابیں ہیں۔ بعد میں بھجواؤں گا۔ بڑی عنایت ہوگی۔ اگر حضرت شاہ (سید عطاء اﷲ شاہ بخاریؒ) صاحب مدظلہ کی خدمت میں میرا سلام نیاز پہنچادیا۔ والسلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ … طالب دعا: ابوالحسن علی
جواب کا پتہ: مرکز دعوت اصلاح وتبلیغ کچہری روڈ لکھنؤ
غرض آپ کو ردقادیانیت کے عنوان پر حضرت مولانا شاہ عبدالقادر رائے پوریؒ نے لگایا تھا۔ آپ کی اس متذکرہ کتاب کے عربی اردو انگریزی کے کئی ایڈیشن شائع ہوئے۔ البتہ سب سے پہلے اس کتاب کو شائع کرنے کی سعادت مجلس تحفظ ختم نبوت کے حصہ میں آئی۔ اس کے علاوہ ردقادیانیت پر آپ کے مندرجہ ذیل مقالہ جات بھی ہیں: