ستر امتیں پوری ہوگئیں
’’نحن نکمل یوم القیمۃ سبعون نحن آخرہا وخیرہا (کنزالعمال ج۶ ص۶۴)‘‘ {ہم ستر امتیں پوری کریں گے۔ جن میں ہم سب سے آخر اور بہتر ہوں گے۔}
محمد اور احمد آپؐ ہی ہیں
’’انا محمد واحمد وحاشر الذی احشر الناس علی قدمی (کنزالعمال ج۱۱ ص۴۶۳، حدیث نمبر۳۲۱۷)‘‘ {میں محمد اور احمد ہوں اور حاشر ہوں۔ یعنی میرے زمانہ کے بعد لوگ حشر میں جمع ہوں گے۔}
رحمت ودرود پڑھنے کا حکم
’’قولوا اللہم صلّ ا علی سید المرسلین وامام المتقین وخاتم النبیین (کنزالعمال)‘‘ {تم کہا کرو۔ اے اﷲ! تمام رسولوں کے سردار اور متقیوں کے پیشوا اور نبیوں کے ختم کرنے والے پر رحمت نازل فرما۔}
مسیح موعود (یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام) ہونے کے بارے میں مرزاغلام احمدقادیانی کے چند دعوے اور اس کے بعد آنے والے صفحات میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آمد کی علامات اور مرزاقادیانی کے دجل وتلبیس اور دھوکہ دہی کے چند نمونے۔
’’اب بتلا دیں کہ اگر یہ عاجز حق پر نہیں ہے تو پھر کون آیا جس نے اس چودھویں صدی کے سر پر مجدد ہونے کا ایسا دعویٰ کیا جیسا اس عاجز نے کیا۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۱۵۴، خزائن ج۳ ص۱۷۹)
’’عیسیٰ جس کا نام تم لیتے ہو۔ وہ دوسرے انسانوں کی طرح فوت ہوکر دفن ہوچکے ہیں اور جس عیسیٰ کے آنے کی خبر ہے وہ میں ہوں۔ پس اگر تم سعادت مند ہو تو مجھ کو قبول کر لو۔‘‘
(ہمارا مؤقف ص۱۰)
’’میں باربار کہتا ہوں خدا نے مجھے مسیح موعود بنا کر بھیجا ہے اور مجھے بتا دیا ہے کہ فلاں حدیث سچی ہے۔ موسیٰ کے سلسلہ میں ابن مریم مسیح موعود تھا اور محمدی سلسلہ میں میں مسیح موعود ہوں۔‘‘ (کشتی نوح ص۱۶، خزائن ج۱۹ ص۱۷)
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کے بارے میں
قرآن وحدیث کی بیان کردہ علامات
علامات قیامت کے طور پر سب سے زیادہ تواتر کے ساتھ احادیث جن مسائل کی