خداتعالیٰ نے رؤیا میں مجھے منہ درمنہ کھڑے ہوکر کہاہے کہ مسیح موعود نبی تھے۔ میں یہ نہیں کہتا کہ غیرمبایعین سب کے سب عملی لحاظ سے برے ہیں اور ہماری جماعت کے سارے کے سارے لوگ عمل میں اچھے ہیں اور میں قسم کھا کر کہتا ہوں کہ جن عقائد پر ہم ہیں وہ سچے ہیں۔ خداتعالیٰ اس بات کا گواہ ہے کہ اس کی طرف سے حضرت مسیح موعود نبی ہوکر آئے۔ ہم نے اس کی زبان سے اور اپنے کانوں سے سنا اور اس کی تحریروں کو پڑھا۔ اس سے ہمیں ہرگز ہرگز انکار نہیں۔‘‘
(مندرجہ اخبار الفضل)
میاں ناصر احمد خلیفہ ثالث پر چند سوال
سوال… میاںناصر احمد! آپ کے دادا جان مرزاغلام احمد قادیانی ومیاں بشیرالدین محمود احمد (آپ کے ابا جان) کے بیانات کا خلاصہ حسب ذیل ہے۔ ملاحظہ فرمائیے:
خلاصہ بیان مرزاقادیانی
۱…
میں حضرت محمد رسول اﷲﷺ کو خاتم النبیین مانتا ہوں۔
۲…
مجھ پر الزام ہے کہ میں مدعی نبوت ورسالت ہوں۔
۳…
میں حضورﷺ کے بعد مدعی نبوت ورسالت کو کافر وکاذب جانتا ہوں۔
۴…
وحی رسالت حضرت محمد مصطفیٰﷺ پر ختم ہوگئی۔
۵…
جو شخص حضورﷺ کی ختم نبوت کا منکر ہو اسے بے دین اور دائرہ اسلام سے خارج جانتا ہوں۔
۶…
آپ کی ختم نبوت پر میرا ایمان ہے۔
۷…
میں اﷲتعالیٰ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ میں کافر نہیں۔
۸…
میں اپنے بیان پر قرآن پاک کے حروف اور حضرت محمد رسول اﷲﷺ کے کمالات کے مطابق قسمیں کھاتا ہوں۔
۹…
میرا محکم ایمان ہے کہ آپﷺ خاتم الانبیاء ہیں۔
۱۰…
آنجنابﷺ کے بعد اس امت کے لئے کوئی نبی نہیں آسکتا۔۱۱…
مجھے کب جائز ہے کہ میں دعویٰ نبوت کا کر کے خارج از اسلام ہو جاؤں اور قوم کافرین سے جا ملوں۔