تحریک کے ساتھ کوئی ہمدردی نہیں رکھ سکتا جو اس کی موجودہ وحدت کے لئے خطرہ ہو۔‘‘
(قادیانی اور غیور مسلمان، حرف اقبالؒ ص۱۲۲)
پہلا باب … عالم اسلام اور قادیانی جماعت
افغانستان
٭… ۱۹۰۲ء میں افغانستان کی حکومت نے عبداللطیف نامی ایک قادیانی کو مرتد ہونے کی وجہ سے آنحضرتﷺ کی اس حدیث پر عمل کرتے ہوئے پھانسی کی سزا دی۔ جس میں آپﷺ کا ارشاد ہے: ’’من ارتد فاقتلوہ‘‘ جو مرتد ہو جائے اسے قتل کر دو۔
٭… ۱۹۳۴ء میں ملا عبدالحکیم اور انور (قادیانی) انگریزوں کے لئے جاسوسی کی غرض سے افغانستان گئے۔ وہاں راز فاش ہونے کے باعث ان دونوں کو سزائے موت دے دی گئی۔
ماریشس
٭… نومبر ۱۹۲۷ء میں ماریشس (بحرہند کا ایک جزیرہ) کے ایک چیف جسٹس نے قادیانیوں کو مرتد اور دائرہ اسلام سے خارج قرار دیا۔
ترکی
٭… ۲۰؍جنوری ۱۹۳۵ء کو مصطفیٰ کمال پاشا (ترک حکمران) نے علماء ترکیہ کے فتویٰ کے مطابق ایک قادیانی کو پھانسی دی۔
شام اور مصر
٭… ۱۹۵۷ء میں شام اور ۱۹۵۸ء میں مصری حکومت نے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دے کر ان کی جماعت کو خلاف قانون قرار دے دیا۔
٭… ۱۰؍اپریل ۱۹۷۴ء کو رابطہ عالم اسلامی کے ایک اجلاس میں قادیانیوں کے خلاف ایک قرارداد منظور ہوئی۔ جسے ۱۰۴ملکوں نے متفقہ طور پر منظور کر کے دنیا بھر کے اسلامی ملکوں کو قادیانیت کے کفر وارتداد اور ان کی غیرمسلم حیثیت کو عالم اسلام پر آشکار کر دیا۔
عرب ممالک٭… رابطہ کے اجلاس کے بعد آخر اپریل ۱۹۷۴ء میں سعودی عرب، ابوظہبی، دوبئی، بحرین اور قطر میں قادیانیوں کو غیرمسلم قرار دیا گیا۔