کے لئے دس مرتبہ لعنت لکھا ہے اورنورالحق میں عیسائیوں کے لئے ایک ہزار بار لعنت کا لفظ لکھا ہے۔ یہ لعنت نامہ ان کے جوش طبیعت کا عجیب مرقع ہے۔
(نور الحق ص۱۵۸تا۱۶۲، خزائن ج۸ ص۱۵۸،تا۱۶۲)
یہاں پر مرزاقادیانی کے طرز کلام کے چند مزید نمونے پیش کئے جاتے ہیں۔ جن میں انہوں نے اپنے مخالف علماء کو مجموعی طور پر مخاطب کیا ہے۔ انجام آتھم کے ایک حاشیہ پر تحریر فرماتے ہیں: ’’اے بدذات فرقۂ مولویان! تم کب تک حق کو چھپاؤ گے۔ کب وہ وقت آئے گا کہ تم یہودانہ خصلت کو چھوڑو گے۔ اے ظالم مولویو! تم پر افسوس کہ تم نے جس بے ایمانی کا پیالہ پیا، وہی عوام کالانعام کو بھی پلایا۔‘‘ (انجام آتھم حاشیہ ص۲۱، خزائن ج۱۱ ص۲۱)
ایک دوسری جگہ لکھتے ہیں: ’’دنیا میں سب جانداروں سے زیادہ پلید اور کراہت کے لائق خنزیر ہے۔ مگر خنزیر سے زیادہ پلید وہ لوگ ہیں جو اپنے نفسانی جوش کے لئے حق اور دیانت داری کی گواہی کو چھپاتے ہیں۔ اے مردار خور مولویو! اور گندی روحو!! تم پر افسوس کہ تم نے میری عداوت کے لئے اسلام کی سچی گواہی کو چھپایا۔ اے اندھیرے کے کیڑو! تم سچائی کے تیز شعاؤں کو کیونکر چھپا سکتے ہو۔‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم حاشیہ ص۲۱، خزائن ج۱۱ ص۳۰۵)
اس تحریر میں لکھتے ہیں: ’’مگر کیا یہ لوگ قسم کھالیں گے؟ ہر گز نہیں۔ کیونکہ یہ جھوٹے ہیں اور کتوں کی طرح جھوٹ کا مردار کھارہے ہیں۔‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم ص۲۵ حاشیہ، خزائن ج۱۱ ص۲۰۹)
یہ موضوع نہ تو محرر سطور کے لئے خوشگوار ہے۔ نہ قارئین کتاب کے لئے دلچسپ ومرغوب۔ اس لئے ہم انہیں چند نمونوں پر اکتفا کرتے ہیں۔
قیاس کن زگلستان من بہار مرا
فصل چہارم … ایک پیش گوئی جو پوری نہ ہوئی
محمدی بیگم سے نکاح کی پیش گوئی
۱۸۸۸ء میں مرزاغلام احمد قادیانی نے (جب کہ ان کی عمر پچاس سال کی تھی) اپنے ایک رشتہ دار مرزااحمد بیگ کی نوعمر صاحبزادی محمدی بیگم کے نکاح کا پیام دیا۔ ان کا بیان ہے کہ وہ خدا کی طرف سے اس بات کے لئے مأمور تھے اور خدا نے صاف اور صریح الفاظ میں اس کام کی تکمیل کا وعدہ فرمایا تھا۔ وہ اپنے ایک اشتہار میں جو ۱۰؍جولائی ۱۸۸۸ء کو شائع اور تقسیم ہوا۔ لکھتے ہیں: ’’اس خدائے قادر حکیم مطلق نے مجھے فرمایا کہ اس شخص (مرزااحمد بیگ) کی دختر کلاں کے