جس طبقہ اور جس مقصد کے لئے لکھی ہے اور جو معیار اس کے لئے مقرر کیا ہے۔ اس کے لئے یہی طرز مناسب تھا۔
میں اپنے ان تمام بزرگوں اور دوستوں کا شکرگزار ہوں۔ جنہوں نے میری علمی رہنمائی کی ضروری کتابیں فراہم کیں اور اس کام کی تکمیل کے لئے زیادہ سے زیادہ سہولت اور راحت کا اہتمام کیا۔ اگر ناچیز مصنف نے اس کتاب کی تالیف سے دین کی کوئی خدمت انجام دی ہے۔ تو یقینا یہ سب اس اجر میں شریک ہیں۔
قارئین سے آخر میں یہ گزارش کرنی ہے کہ زندگی تو بڑی چیز ہے۔ انسان اپنے حقیر سے حقیر اندوختہ اور ملکیت بھی بے محل صرف کرنے سے احتیاط کرتا ہے اور اس کی حفاظت کے لئے بھی امین ومحافظ کی تلاش کرتا ہے۔ ایمان (جس پر نجات اور آخرت کی ابدی سعادت کا انحصار ہے) یقینا اس سے زیادہ مستحق ہے کہ انسان اس کے بارے میں پوری احتیاط اور غور وفکر سے کام لے اور جذبات وتعلقات اور دنیوی منافع سے بالکل صرف نظر کر لے۔ یہ کتاب اپنے مستند ومرتب معلومات، بانی تحریک کے بیانات اور تحریروں اور تاریخی وثائق کے ذریعے وہ روشنی اور مواد فراہم کرتی ہے۔ جو ایک سلیم الطبع اور انصاف پسند انسان کو صحیح اور بے لاگ رائے قائم کرنے اور صحیح نتیجہ تک پہنچنے میں مددد دیتے ہیں۔ ’’وعلی اﷲ قصد السبیل‘‘
پروفیسر محمد الیاس برنی مرحوم کی کتاب ’’قادیانی مذہب‘‘ نے مصنف کی ابتدائی رہنمائی کی اور اس سے کتاب کی ترتیب کا خاکہ بنانے میں بڑی مدد ملی۔ اگرچہ مصنف نے منقولات واقتباسات پر اکتفا نہیں کیا اور مرزا اور قادیانی جماعت کی تصنیفات کا براہ راست اور بطور خود مطالعہ کیا۔ پھر بھی اس جلیل القدر کتاب سے بہت سے قادیانی مآخذ کا علم ہوا۔ اور یکجا بہت سے معلومات حاصل ہوئے۔ اﷲتعالیٰ ان کی دینی حمیت اور علمی خدمت قبول فرمائے اور ان کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے۔ ابوالحسن علی ندوی … ۱۱؍ربیع الاوّل ۱۳۷۸ھ
باب اوّل … تحریک کا زمانہ اور ماحول اور اس کی مرکزی بنیادی شخصیتیں
فصل اوّل … انیسویں صدی عیسوی کا ہندوستان
انیسویں صدی عیسوی تاریخ میں اس لحاظ سے خاص امتیاز رکھتی ہے کہ اسلامی ممالک میں دماغی بے چینی اور اندرونی کشمکش اپنے شباب کو پہنچ چکی تھی۔ ہندوستان اس بے چینی وکشمکش کا خاص میدان تھا۔ یہاں بیک وقت مغربی ومشرقی تہذیبوں، جدید وقدیم نظام تعلیم اور نظام فکر اور