پھر (دافع البلاء ص۱۱، خزائن ج۱۸ ص۲۳۱) پر لکھتے ہیں: ’’سچا وہی خدا ہے جس نے قادیان میں رسول بھیجا۔‘‘
کیا مرزاقادیانی اپنے ۱۸۹۱ء والے دعوے کی رو سے ۱۸۹۹ء میں خود ہی کذاب اور کافر نہ ہوئے؟
اگر مرزاقادیانی آپ کے بقول مسیح موعود یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہی کے طور پر دنیا میں آئے ہیں تو جس مسیح کی علامات ۲۰۰ سے زیادہ قرآن وحدیث میں بیان ہوئی ہیں اور آنحضرتﷺ کے مطابق آپ کا نام عیسیٰ، والدہ کا نام مریم،حضرت شعیب علیہ السلام کی قوم میں شادی کرائیں گے۔ امام مہدی ان سے پہلے آچکے ہوں گے۔ وہ دمشق کی جامع مسجد کے مشرقی مینارہ کے قریب اتر کر پوری دنیا سے یہود وعیسائیت اور کفر کا خاتمہ کر کے دجال کو قتل کر کے پورے عالم میں آنحضرتﷺ کی شریعت کا نفاذ کرنا اور باالآخر فوت ہوکر آنحضرتﷺ کے روضۂ اقدس میں موجود چوتھی قبر کی خالی جگہ پر دفن ہونا ہے۔ وہ عیسیٰ علیہ السلام کون ہیں؟ اور آنحضرتﷺ کی بیان کردہ تواتر سے ثابت قطعی احادیث کا آپ کے پاس کیا جواب ہے؟
ساتواں باب
مرزاقادیانی کے عقائد ونظریات اپنی کتابوں کی روشنی میں
مرزاغلام احمد قادیانی اور اس کے سارے پیروکاروں کی تحریک کا اسلام سے دور کا بھی واسطہ نہیں۔ یہ اسلام کے نام پر اسلام کے قلعہ کو مسمار کرنے میں مصروف ہیں۔ اس کے عقائد ونظریات قرآن وحدیث سے کوئی مطابقت نہیں رکھتے۔ اس تحریک میں دراصل انگریزی دور استبداد کی پیدا کردہ ایک یادگار مرزاقادیانی کو ایک نبی کے طور پر پیش کرنے کے لئے قرآن وحدیث کے معانی میں ایسی تحریف اور خیانت سے کام لیا ہے کہ جس کی جسارت کوئی عیسائی اور یہودی بھی نہیں کر سکا۔
قادیانیوں کا کلمہ طیبہ… ایک اہم سوال
غیرمسلم ممالک میں اکثر قادیانیوں کے پروپیگنڈے کا محور یہ سوال ہے کہ ایک قادیانی اگر اپنے آپ کو مسلمان کہتا ہے اور کلمہ طیبہ پڑھتا ہے تو دیگر مسلمانوں کو اس کی اس اسلامیت پر خوش ہونا چاہئے۔ لیکن مولوی حضرات اور حکومت ان کے درپے آزار ہوجاتی ہے۔ انہیں کلمہ طیبہ