۴… مرزاقادیانی نے اپنے دعویٰ نبوت کی جھوٹی تاویلیں کر کے عوام الناس کو دھوکا دیا۔
۵…
علمائے محمدیہ کی تائید میاں بشیرالدین محمود احمد قادیانی خلیفہ ثانی مرزائے قادیانی نے ۱۹۱۶ء میں پچیس سال بعد اپنی کتاب ’’حقیقت النبوۃ‘‘ میں کی ہے۔
۶…میاں صاحب کی تائید مزید آپ کے رسالہ ’’فرقان قادیان‘‘ نے پچپن سال کے بعد ۱۹۴۵ء میں کر کے ہمارے علمائے محمدیہ کا شکریہ ادا کیا اور تعریف کے لفظ کے ساتھ خراج تحسین ادا کیا۔
اس لئے مرزاغلام احمد قادیانی پر بقول خود میاں محمود احمد قادیانی اور رسالہ فرقان قادیان کی رو سے حسب ذیل فتاویٰ صادر ہوتے ہیں۔ کہئے اپ کا ان کے متعلق کیا خیال ہے؟
فتاوے
۱… مرزاغلام احمد قادیانی اپنے حلفیہ بیانات کی رو سے نہ نبی نہ رسول نہ مامور من اﷲ بلکہ جھوٹے خدا رسول کا نام لے کر مسجد میں جھوٹی قسم کھانے والے کافر، کاذب، بے دین، منکر اسلام، دین اسلام سے خارج، دھوکہ باز اور لعنتی ثابت ہوتے ہیں۔
اور اگر میاں بشیرالدین محمود احمد قادیانی خلیفہ ثانی کے مقرر کردہ اصولوں کو صحیح تسلیم کر لیا جائے تو مرزاقادیانی نہ نبی نہ رسول بلکہ نادان انسان ہیں۔
اور اگر رسالہ فرقان قادیان کی رو سے دیکھا جائے تو ہمارے حضرت مولانا مولوی نذیر حسین دہلوی اور حضرت مولانا مولوی محمد حسین بٹالوی مرحوم بمعہ علمائے محمدیہ کی اس جماعت کے کہ جنہوں نے مرزاقادیانی کے خلاف فتویٰ کفر پر مہر ثبت کی تھیں۔ سب مسلمان تھے اور ان کو کافر کہنے والے متفقہ حدیث کی رو سے سب کافر۔
الغرض ہر طرف اﷲتعالیٰ کے فضل وکرم سے ہماری مسلمانوں کی فتح ہی فتح ہے اور آپ کی یعنی قادیانیوں کی شکست۔
اور اگر ہم جھوٹ کہتے ہیں تو اس کا جواب تحریر کر کے ہمارے دلائل کا رد کریں۔ مگر یہ یاد رہے کہ مرزاقادیانی اور میاں صاحب کے مقرر کردہ اصولوں کو ہاتھ سے نہیں چھوڑنا ہوگا۔ فقط آداب!
مرزاناصر احمد قادیانی! جواب دینے سے پیشتر ہمارے اس نقشہ کو بنظر غور دیکھیں۔ جس