سے اہتمام کیاگیا اور یہ مجلس تحفظ ختم نبوت پاکستان نے شائع کی اور پھر مصنف کے توسط سے دنیا بھر کے علماء ومشائخ بالخصوص عرب دنیا میں تقسیم ہوئی۔ اس کے بعد خیال ہوا کہ اس کتاب کو اردو میں منتقل کیا جائے۔ چنانچہ اردو ایڈیشن میں عربی سے اردو میں حوالہ جات کو منتقل کرنے کی بجائے مرزائیوں کی اصل اردو کتابوں سے ہی حوالہ جات کو نقل کرنے کی ضرورت محسوس ہوئی۔ چنانچہ مولانا ابوالحسن علی ندویؒ نے مولانا محمد علی جالندھریؒ کو ذیل کا خط تحریر فرمایا۔ یہ مورخہ ۶؍مئی ۱۹۵۸ء کا خط ہے۔ اس میں آپ نے تحریر فرمایا:
باسمہ!
محبی ومخدومی زید لطفہ
السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ، امید کہ مزاج بخیر ہوگا!
میں اپنی طبیعت کی ناسازی کی وجہ سے رائے بریلی میں تاخیر سے آیا۔ فہرست مآخذ (یعنی قادیانی کتب) کے متعلق دیکھنا تھا۔ کچھ کتابیں ندوۃ العلماء میں ہیں یا نہیں؟ چنانچہ مقابلہ کر کے ان کتابوں کو حذف کر دیا جو یہاں موجود ہیں تاکہ پاکستان سے انہیں لانے کی زحمت سے بچیں۔ اب وہی کتابیں لکھ رہا ہوں جو یہاں نہیں ہیں اور ان کو وہیں (پاکستان) سے لانا پڑے گا۔ آپ کو یہ معلوم کر کے خوشی ہوگی کہ ’’فیصلہ آسمانی‘‘ حضرت مولانا محمد علی مونگیریؒ اور علاوہ ازیں مولانا مونگیریؒ کی تقریباً ۱۳،۱۲ کتابیں اور رسالے ردقادیانیت میں کتب خانہ ندوۃ العلماء میں موجود ہیں۔ کئی روز سے لاہور کا کوئی خط نہیں آیا۔ جس سے کچھ نظام سفر کا حال معلوم ہوتا۔ اﷲتعالیٰ کی ذات سے امید ہے کہ حضرت والا دامت برکاتہم (حضرت رائے پوریؒ) کے مزاج مبارک بالکل بعافیت ہوں گے۔ مخدومی مولانا عبدالجلیل صاحب کی خدمت میں دو ہی روز ہوئے ہوں گے۔ ایک خط ارسال خدمت کیا ہے۔ مولانا محمد حیات کی خدمت میں میری طرف سے بہت سلام۔ قلم زد کتابیں یہاں کتب خانہ میں موجود ہیں۔
والسلام! … آپ کا علی … مورخہ۱۶؍شوال المکرم ۱۳۷۷ھ