شوخ… اختر میاں! سن لئے مرزاقادیانی اور میاں بشیرالدین محمود کے عقائد۔ اب ہم تمہیں حکیم نورالدین خلیفہ اوّل کے عقائد سے واقفیت کراتے ہیں۔
اختر… بہت اچھا آپ کی مہربانی ہوگی۔ دینی معاملات میں جتنی بھی تحقیق ہو جائے بہتر ہے۔
شوخ… جناب حکیم صاحب نے تو مرزاقادیانی کو نبی بنانے کی وجہ تسمیہ اور مسلمانوں سے علیحدگی اختیار کرنے کی وجوہات پر روشنی ڈال کر اپنے خیالات کا اظہار فرمادیا۔ اب آپ بھی اپنے خیالات سے مستفید فرمائیں کہ خداتعالیٰ نے قران مجید میں جو حضرت محمد رسول اﷲﷺ کی نسبت ’’خاتم النبیین‘‘ کا لفظ ارشاد فرمایا ہے۔ اس کا کیا مطلب ہے؟
حکیم… ’’رہی یہ بات کہ آنحضرتﷺ کو قرآن مجید میں ’’خاتم النبیین‘‘ فرمایا۔ ہم اس بات پر ایمان لائے ہیں اور ہمارا مذہب یہ ہے کہ اگر کوئی شخص آنحضرتﷺتو کو خاتم النبیین یقین نہ کرے تو باالاتفاق کافر ہے۔ یہ جدا امر ہے کہ ہم اس کے کیا معنی کرتے ہیں اور ہمارے مخالف کیا۔‘‘ (ارشاد حکیم نوردین)
شوخ… مرزاقادیانی کے متعلق آپ کا کیا خیال ہے؟
حکیم… ’’حضرت مرزا صاحب خدا کے مرسل ہیں۔‘‘ (کلام امیر ص۲۶)
شوخ… مرزاقادیانی کے ماننے کے بغیر نجات ہوسکتی ہے یا نہیں؟
حکیم… ’’اگر خدا کا نام سچ ہے تو مرزاقادیانی کے ماننے بغیر نجات نہیں ہوسکتی۔‘‘
(اخبار الحکم نمبر۲۳ ج۱۵ مورخہ ۱۵؍ستمبر۱۹۱۱ئ)
شوخ… اس قدر سخت حکم اس کی کیا وجہ ہے؟
حکیم… ’’مبشراً برسول یأتی من بعدی اسمہ احمد کی پیش گوئی حضرت مسیح موعود علیہ السلام ہی کے متعلق مانتا ہوں کہ یہ حضرت مسیح موعود کے متعلق ہے اور وہی احمد رسول ہیں۔‘‘شوخ… اور جو اس کو تسلیم نہ کرے۔ آپ اس کو کیا سمجھتے ہیں؟
حکیم… ’’اگر اسرائیلی مسیح کا منکر کافر ہے تو محمدی مسیح رسول کا منکر کیوں کافر نہیں۔‘‘
(الفضل قادیان مورخہ ۲۷؍مئی ۱۹۱۴ئ)
شوخ… اچھا حکیم صاحب ذرا صفت ایمان تو بیان فرماکر مشکور فرمائیں۔
حکیم… ’’ایمان بالرسل نہ ہو تو کوئی شخص مؤمن مسلمان نہیں ہوسکتا اور اس ایمان بالرسل میں کوئی تخصیص نہیں۔ عام ہے خواہ وہ نبی پہلے آئے یا بعد میں آئے۔ ہندوستان میں ہو یا کسی اور ملک میں۔ کسی معمور اﷲ کا انکار کفر ہو جاتا ہے۔‘‘ (اخبار الفضل قادیان مورخہ ۲۷؍مئی ۱۹۱۴ئ)