ایمان لائے۔‘‘ (البدر مورخہ ۱۴؍نومبر ۱۹۰۲ئ، ص۱۸)
شوخ… میاں صاحب! احادیث نبویہ کا فیصلہ تو مرزاقادیانی نے کر دیا اور قرآن مجید کے متعلق آپ نے اب آپ فرمائیں کہ ایک مرزائی کے لئے قرآن کریم مقدم ہے یا کہ الہامات مرزا قادیانی؟
محمود… ’’قرآن کریم اور الہامات مسیح موعود دونوں خدا کے کلام ہیں۔ دونوں میں اختلاف ہو ہی نہیں سکتا۔ اس لئے مقدم رکھنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔‘‘ (الفضل مورخہ ۳۰؍اپریل ۱۹۵۱ئ)
شوخ… جو لوگ مرزاقادیانی کو نہیں مانتے ان کے دینی امور کے متعلق آپ کا کیا خیال ہے؟
محمود… ’’ہمارا یہ فرض ہے کہ ہم غیراحمدیوں کو مسلمان نہ سمجھیں اور ان کے پیچھے نماز نہ پڑھیں۔ اس میں کسی کا اپنا اختیار نہیں کہ کچھ کر سکے۔‘‘ (انوار خلافت ص۹۰)
شوخ… میاں صاحب! آپ نے تو کمال صفائی سے اپنے خیالات کا اظہار کر دیا۔ مگر اس بات کی سمجھ نہیں آئی کہ جب آپ کا رب، نبی، رسول، قرآن، حدیث، نمازو غیرہ مسلمانوں سے علیحدہ ہے تو پھر حج کے واسطے مسلمانوں کے ساتھ شرکت کیوں؟محمود… ’’ہمارا جلسہ بھی حج کی طرح ہے۔‘‘ (برکات خلافت ص۵)
۲… ’’ہمارا سالانہ جلسہ ایک قسم کا ظلی حج ہے۔‘‘ (اخبار الفضل مورخہ یکم؍دسمبر ۱۹۳۲ئ)
شوخ… مگر حج تو ازروئے قرآن خانہ کعبہ میں ہوتا ہے اور آپ کے حج کی جگہ؟
محمود… ’’خداتعالیٰ نے قادیان کو اس کام کے لئے مقرر کیا ہے۔‘‘ (برکات خلافت ص۵)
شوخ… خداتعالیٰ نے خانہ کعبہ کی جگہ قادیان کو کیوں مقرر کیا۔ اس کی وجہ؟
محمود… ’’کیونکہ حج کا مقام ایسے لوگوں کے قبضہ میں ہے جو احمدیوں کو قتل کر دینا بھی جائز سمجھتے ہیں۔ اس لئے خداتعالیٰ نے قادیان کو اس کام کے لئے مقرر کیا ہے۔‘‘ (سالانہ جلسہ ۱۹۱۴ئ)
شوخ… آپ کا مسلمانوں سے کس کس بات میں اختلاف ہے؟ جس کی بناء پر آپ احمدی کہلائے؟
محمود… ’’مسیح موعود کے منہ سے نکلے ہوئے الفاظ میرے کانوں میں گونج رہے ہیں کہ دوسرے لوگوں سے ہمارا اختلاف صرف وفات مسیح یا چند دیگر مسائل میں نہیں ہے۔ آپ نے فرمایا۔ اﷲ کی ذات، رسول کریم، قرآن مجید، نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ غرض آپ نے تفصیل سے ایک ایک چیز میں اختلاف بتایا ہے۔‘‘ (الفضل قادیان ج۱۹ نمبر۱۳، مورخہ ۳۰؍جولائی ۱۹۳۱ئ)
۲… ’’حضرت مسیح موعود نے فرمایا۔ ان (مسلمانوں) کا اسلام اور ہے اور ہمارا اور ہے۔